سوڈان کے بارے میں پیرس سربراہی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے بین الاقوامی ترقی کے لیے امریکی ادارے کی منتظم سمانتھا پاور نے کہا ہے کہ 2019 میں سوڈان کے آمر کا تختہ الٹے جانے سے اس بات کا اعادہ ہوتا ہے کہ ہر جگہ انسانی دل وقار کی تمنا میں دھڑکتا ہے۔
اس سے قطع نظر کہ آمر اپنے طور پر کتنے ہی مطمئن کیوں نہ ہوں اور اس بات کا کتنا ہی امکان موجود کیوں نہ ہو کہ وہ اقتدار سے الگ بھی ہوسکتے ہیں۔ عشروں سے کرسی سے چمٹے رہنے والے یہ آمر اپنے عوام کی طاقت سے خود کو نہیں بچا سکتے۔
امریکہ نے اس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ سوڈان کی مدد کرتا رہے گا جب کہ وہ جمہوریت کے راستے پر گامزن ہے۔
یو ایس ایڈ کی منتظم پاور نے سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کے لیے سوڈان کی سویلین حکومت کو سراہا اور خاص کر عورتوں کے حقوق کے ضمن میں اس کی بھرپور وابستگی کی تعریف کی۔
سوڈان میں جب کہ بشیر حکومت کا صفحہ پلٹ رہا ہے دارفور اب بھی شدید تشدد کی لپیٹ میں ہے جہاں وقفے وقفے سے نسلی فساد اور ملیشیا کی جانب سے حملہ جاری ہے۔
منتظم پاور نے کہا کہ سوڈان کی حکومت نے اضافی افواج کی تعیناتی کی ہے تاکہ امن بحال کیا جائے۔ ہم ایک ایسے علاقے میں جہاں عشروں سے ہول ناک تشدد دیکھنے میں آیا ہے، مذاکرات کے ذریعے مستحکم امن کے قیام پر زور دیتے ہیں۔
سویلین قیادت میں عبوری حکومت جب کہ سوڈان کے لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس پیش رفت پر توجہ رکھنا بھی اہم ہے جو اقتصادی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے سوڈانی پاوؑنڈ کے اجرا سے طویل المیعاد بنیاد پر اقتصادی استحکام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ نجی شعبے میں صحیح منصوبہ بندی کے ساتھ کی جانے والی اصلاحات، غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کشش پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوں گی جس کی اشد ضرورت ہے۔ ایندھن کے لیے امدادی قیمتوں کو ختم کرنے کا اقدام قومی بجٹ کو درست شکل دینے کے لیے ایک ضروری فیصلہ تھا جس سے قرضوں کی معافی کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط بھی پوری ہو سکیں گی۔
لیکن سوڈان کو قرض دینے والوں اور شراکت داروں کے لیے بھی لازم ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔ اس کے لیے ایک اہم بات یہ ہے کہ برسوں پر محیط سوڈان کے 60 ارب ڈالر کے قرضوں میں آسانی پیدا کرنے میں مدد دی جائے۔
امریکہ قرضوں کی ادائیگی میں آسانی کا زبردست وکیل رہا ہے۔ امریکہ نے جب ایک اعشاریہ ایک پانچ ارب ڈالر کا امدادی قرض دیا تو سوڈان نے حال ہی میں عالمی بینک کے بقایا جات ادا کر دیے۔ یہ اقتصادی امداد کے لیے اضافی راستے کھولنے کی جانب ایک اہم اقدام تھا۔ امریکہ نے بقیہ مالیاتی کمی کو پورا کرنے میں مدد دینے کے لیے گرانٹ دینے کا عہد کر رکھا ہے۔ یورپی یونین، برطانیہ، فرانس، اٹلی اور سوئیڈن نے بھی ایسا ہی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ امداد سوڈان کی معیشت میں جان ڈالنے کے لیے نہایت اہم ہے اور اس سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ اسے کرونا کی عالم گیر وبا کے اثرات سے نمٹنے کی خاطر اضافی وسائل مہیا ہو سکیں گے۔
امریکہ نے سوڈان میں جمہوری اور اقتصادی اصلاحات میں اعانت اور عالمی برادری میں ملک کے انضمام میں مدد دینے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**