یوگینڈا کے ملیشیا کمانڈر پر جنگی جرائم کے الزامات ثابت

یوگینڈا کی لارڈز ریزسٹنس آرمی یا (ایل آر اے) کے سابق کمانڈر ڈومینک اونگون کو بین الاقوامی کریمنل کورٹ نے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر سزا سنا دی ہے۔

اونگون ایل آر اے کے پہلے رکن ہیں جو عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ انھیں انسانیت کے خلاف اور جنگی جرائم سے متعلق 70 الزامات کا سامنا تھا جن میں سے 61 الزامات پر انھیں سزا سنائی گئی۔ الزامات کا تعلق یوگینڈا میں 2003 اور 2004 میں اندرونِ ملک بے گھر ہونے والے لوگوں کے چار کیمپوں پر حملوں سے ہے۔ انھیں متعدد جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر سزا دی گئی ہے جن میں قتل، ایذا رسانی، لوگوں کو غلام بنانا، پندرہ سال سے کم عمر بچوں کی لام بندی، جبر و استبداد، زبردستی شادی، آبروریزی اور زنا بالجبر کے ذریعہ حاملہ بنانے کے الزامات شامل ہیں۔

اونگون کی سزا کیا ہوگی، اس کے بارے میں بعد کی کسی تاریخ کو بتایا جائے گا لیکن اسے عمر قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

امریکہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر اونگون کو سزا دیے جانے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایل آر اے نے جو مظالم ڈھائے ہیں، اس سلسلے میں انصاف اور محاسبے کے لیے یہ ایک اہم اقدام ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس فیصلے سے بہت سے متاثرین کو کسی قدر راحت نصیب ہوسکے گی۔

امریکہ نے 2015 میں آئی سی سی کے سامنے رضاکارانہ پیشی اور اس کی حوالگی میں مدد دی تھی۔ ترجمان پرائس نے کہا کہ جب کہ ہم بدستور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آئی سی سی میں خاصی اصلاح کی ضرورت ہے، ہمیں خوشی ہے کہ اونگون کو انصاف کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ترجمان پرائس نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اونگون کی سزا سے یوگینڈا کے لوگوں پر یہ بات آشکار ہوگی کہ ان کے خلاف جو افراد جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں، انھیں جواب دہ ٹھیرایا جائے گا، انصاف ہوگا اور تشدد اور زیادتیوں کو طول دینے کے لیے ایل آر اے کے ہتھکنڈوں کی ہول ناک میراث سے نمٹا جائے گا۔

امریکہ اب بھی کسی ایسی اطلاع کے لے جس سے لارڈز ریزسٹنس آرمی کے لیڈر جوزف کونی کی گرفتاری، اس کی حوالگی یا جس سے اس کی سزا میں مدد ملے، 50 لاکھ ڈالر تک کے انعام کی پیشکش کرتا ہے۔ جس کسی کو بھی اس کے بارے میں علم ہو یا اس کا اتہ پتہ معلوم ہو، وہ

wcrp@state.gov

پر ای میل کرسکتا ہے یا واٹس ایپ کے ذریعہ ٹیکسٹ پیغام بھیج سکتا ہے۔ فون نمبر ہے

+1 202 975 5468

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**