ہانگ کانگ میں جمہوریت پسندوں کے خلاف چین کی مزید کارروائیاں

چین کی کمیونسٹ پارٹی ہانگ کانگ میں جمہوریت کے علم برداروں کو کچلنے کے لیے اپنے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے جو ہانگ کانگ کو بیجنگ سے چلائی جانے والی آمریت میں تبدیل کرنے کے لیے سی سی پی کی کوشش کا جرأت کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔ چینی حکومت کی جانب سے تازہ ترین دھچکا اس وقت لگا جب ایک عدالت کی جانب سے ہانگ کانگ کی جمہوری تحریک کے تین نوجوان رہنماؤں کو سزائیں دی گئیں۔

جاشوا وانگ، جن کی عمر 24 برس ہے، پہلے ہی سے ہانگ کانگ میں سیاسی اور انسانی حقوق کے ایک آزمودہ علم بردار ہیں۔ وہ 2014 کے انقلاب کے دوران جسے امبریلا انقلاب سے موسوم کیا گیا تھا، ایک طالبِ علم رہنما رہ چکے ہیں۔ وہ 'ڈیموسسٹو' نامی سیاسی پارٹی کے بانیوں میں شامل ہیں جسے اب کا لعدم قرار دیا جا چکا ہے۔ دو دسمبر کو مسٹر وانگ کو پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر 2019 کے احتجاج سے ان کے تعلق کی بنیاد پر ساڑھے تیرہ مہینے کی جیل کی سزا دی گئی تھی۔ پارٹی کے دو اور ممتاز ارکان ایگنس چاؤ اور ایوان لئیم کو بھی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ مس چاؤ کو 10 مہینے اور مسٹر لیم کو سات سال کی سزا دی گئی تھی۔

یہ تینوں رہنما ان 10 ہزار مظاہرین میں شامل ہیں جنھیں جون 2019 کے بعد سے ہانگ کانگ میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ یہ گرفتاریاں، جن میں ذرائع ابلاغ کی ایک بڑی شخصیت اور جمہوریت نواز سرگرم کارکن جیمی لائی بھی شامل ہیں، ایسے میں عمل میں آئی ہیں جب چینی حکومت ہانگ کانگ کی معیشت کا گھلا گھونٹنے اور چین کے بین الااقوامی وعدوں کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کے شہریوں کو بنیادی آزادیوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کو ہانگ کانگ کے جمہوریت نواز علم برداروں کے خلاف ہانگ کانگ کی حکومت کے سیاسی جبر و استبداد پر دکھ ہے۔

ان کے بقول پرامن اختلافِ رائے کو خاموش کرنے کے لیے عدالتوں کا استعمال مطلق العنان حکومتوں کا طرۂ امتیاز ہے، اور اس سے ایک مرتبہ پھر اس جانب توجہ مبذول ہوتی ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کو سب سے زیادہ خوف اظہارِ رائے کی آزادی اور خود اپنے عوام کی آزادانہ سوچ سے ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ تاریخی اعتبار سے ہانگ کانگ کو ایک آزاد اور کھلے نظام سے فائدہ ہوا جس کا سہرا جاشوا وانگ، ایگنس چاؤ، ایوان لیئم اور جیمی لائی جیسے شہریوں کی پرامن وکالت کے سر ہے۔

ہانگ کانگ کے لوگوں کو اس بات کی آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے حقوق کو حاصل کرسکیں جن کی بنیادی قانون، چین اور برطانیہ کے مشترکہ اعلان جو اقوامِ متحدہ کا ایک رجسٹرڈ معاہدہ ہے اور انسانی حقوق کے آفاقی اعلان کے تحت انھیں ضمانت دی گئی ہے۔

وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے اعلان کیا کہ امریکہ دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں اور شراکت کاروں کے ساتھ ہانگ کانگ کے لوگوں اور ان تمام افراد کے حقوق اور آزادی کے لیے کام کرتا رہے گا جو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی جابرانہ حکمرانی کے تحت مصائب اٹھا رہے ہیں۔ ہم جوشوا وانگ، ایگنس چاؤ، ایوان لیم، جیمی لائی، ہانگ کے عوام اور چین کے تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**