چیچنیا میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پرتشویش

فائل فوٹو



امریکہ ان تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے جنہیں غیر منصفانہ طور پرچیچنیا میں حراست میں رکھا جا رہا ہے۔ 27 جنوری کو ایک تحریری بیان میں محکمہؐ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ کو روس کے حکام کے ہاتھوں روس کی جمہوریہ چیچنیا میں اغوا اورمن مانی گرفتاریوں کی جاری اطلاعات پر پریشانی ہے۔

ان میں حالیہ ہفتوں میں ہونے والے اغوا اورمن مانی گرفتاریوں کے مبینہ واقعات شامل ہیں۔ ان میں بہت سے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو چیچنیا میں انسانی حقوق کے علمبردار اور منحرفین کے رشتہ دار ہیں۔

ترجمان پرائس نے اس جانب توجہ دلائی کہ من مانی گرفتاریاں چیچنیا کے معاملات تک محدود نہیں ہیں۔ ایسے بہت سے واقعات سامنے آئے ہیں کہ لوگوں کو روسی فیڈریشن کے دوسرے حصوں سے حراست میں لیا گیا اورانہیں زبردستی چیچنیا منتقل کردیا گیا۔

ایک حالیہ مثال زریمہ یونگول بائب کی ہے جو انسانی حقوق کے وکیل ابوبکریونگول بائب کی والدہ ہیں۔ 20 جنوری کو انہیں وسطی روس میں نیزنی نوگوروڈ میں ان کے گھر سے اٹھا لیا گیا اورچیچنیا لے جایا گیا جہاں انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان کی حراست کواغوا کی کارروائی قرار دیا۔ اس کےعلاوہ چیچن حکام نے کھلم کھلا طور پریانگول بائب کے خاندان کو حالیہ دنوں میں دھمکیاں دی ہیں۔ فروری میں ایک ویڈیو میں چیچنیا کے ظالم لیڈررمضان قادروف نے ذاتی طور پر اس خاندان کو دھمکیاں دیں اوردوسرے ملکوں پرزوردیا کہ وہ بیرون ملک مقیم اس خاندان کے افراد کو روس واپس بھیجیں۔

اسی دن ایک افسوسناک بیان میں چیچنیا سے تعلق رکھنے والے ریاستی اسمبلی کے رکن آدم دیلم خانوف نےعہد کیا کہ اس خاندان کے ارکان کے سر قلم کر دیے جائیں گے۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان پرائس نے کہا کہ روس سے باہرمقیم چیچنیا کے نظریاتی مخالفین کے رشتہ داروں کے خلاف دباؤ کے یہ ہتھکنڈے تمام خاندانوں کے لیے نقصان کا سبب بنتے ہیں۔

قادروف برسوں سے چیچنیا میں تشدد کی مہم چلا رہے ہیں جن میں نظریاتی مخالفین، ہم جنس پرستوں، خواجہ سراؤں، مذہبی اورنسلی گروپوں اوردوسروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

روس کے بارے میں امریکی محکمۂ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں حکام کی جانب سے چیچنیا میں ہونے والی مبینہ زیادتیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں ماورائےعدالت قتل اور بڑے پیمانے پر ہم جنس پرستوں اور خواجہ سراؤں کی ایذرسانی اورایسے لوگوں کی بیرون ملک ماورائے عدالت ہلاکتیں شامل ہیں ، جو جمہوریہ چیچنیا کے حکام او ر شمالی کوہ قاف میں اغوا اور ایذا رسانی کے خلاف اواز بلند کرتے ہیں۔ ان میں سرگرم سیاسی کارکن اور وہ لوگ بھی شامل ہیں جو چیچنیا کے سربراہ قادروف کے ناقد ہیں۔

ترجمان پرائس نے کہا کہ امریکہ، روس کے وفاقی حکام پر زور دیتا ہے کہ جبرواستبداد کی کارروائیوں میں سہولت کاری سے پرہیز کریں جن میں چیچنیا سے شروع ہونے والی بیرون ملک جبرواستبداد کی کاروائیاں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ چیچنیا میں انسانی حقوق کی جاری مذموم خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، انہیں روسی فیڈریش کے قانون اور بین الااقوامی انسانی حقوق کے حوالے سے روس کی ذمہ داریوں کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**