لیبیا کے ایوانِ نمائندگان نے بالآخر نومبر کے اوائل میں قومی اسمبلی اور صدارتی انتخابات کے نظم ونسق کے لیے متعدد قوانین شائع کیے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق 2021 میں انتخابات ملتوی ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ لیبیا نے ایک آئینی اور قانونی انتخابات کا لائحہ عمل تیار کیا ہے جسے تیکنیکی طور پر قابلِ عمل سمجھا جاتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے اور لیبیا میں اقوامِ متحدہ کے سپورٹ مشن کے سربراہ عبدالائی بثلی نے کہا کہ’’ اب ہمیں اس اہم کامیابی کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔‘‘ اس کے باوجود بھی بہت سے حل طلب مسائل ایسے ہیں جنہیں اس وقت تک حل نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ متعدد حریف سیاسی دھڑے اکٹھے نہ ہو جائیں اور اپنے اختلافات ختم نہ کر لیں۔
اُن کے بقول اگر ایسا نہیں ہوتا تو ملک کے تشدد اور مزید عدم استحکام کی طرف بڑھنے کا امکان رہتا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں امریکی مشن کے پولیٹیکل منسٹر کونسلر جان کیلی نے کہا کہ ’’قابلِ اعتبار انتخابات کے لائحہ عمل کا حصول تیزی سے واضح ہو رہا ہے اور ایک پرامن منتقلی کے لیے اہم کرداروں کو مذاکرات کے لیے آمنے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔
جان کیلی کا کہنا ہے کہ’’ہم خصوصی نمائندے کی لیبیا کے سیاسی رہنماؤں کے ایک وسیع حلقے کو دعوت دینے کی حمایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے نمائندوں کو تیاری کے مذاکرات میں بھیجیں جن کا مقصد انتخابات کی راہ میں حائل بنیادی مسائل کو حل کرنا ہے۔
سفیر کیلی نے کہا کہ امریکہ ’’بیشتر لیبیائی افراد کے نظریہ سے اتفاق کرتا ہے کہ اب سیاسی کرداروں کے لیے جاری تعطل کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
جان کیلی کا کہنا ہے کہ ’’لیبیا کے عوام کی فعال قیادت ایک جامع سیاسی عمل کے حصول کے لیے واضح طور پر ضروری ہے۔ اگر جائز اور متفقہ حکومت کے انتخاب کے بغیر مزید وقت گزر جاتا ہے تو پھر وہ لوگ اس کے قصور وار ہوں گے جو اس عمل میں مسلسل تاخیر کر رہے ہیں۔
بہر حال لیبیا کے عوام کی اپنے لیڈر خود منتخب کرنے کی خواہش کے خلاف کام کرنے والے ان لوگوں کے باوجود ہمیں پیش رفت نظر آتی ہے۔
سفیر کیلی کہتے ہیں کہ ’’ہم لیبیا سے غیر ملکی افواج، جنگجوؤں اور کرائے کے فوجیوں کو ہٹانے کے اہداف کا واضح طور پرتعین کرنے کے لیے 5+5 جوائنٹ ملٹری کمیشن کے کام کو سراہتے ہیں جو حتمی طور پر اسلحہ واپس لینے، نقل و حرکت کے خاتمے اور دوبارہ یک جہتی کی کوششوں کو آگے بڑھاتا ہے۔
ہم مشرقی اور مغربی فوجی ڈھانچے کے درمیان تعاون اور رابطہ کاری کے ان اقدامات کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں جن کے نتیجے میں جنوب میں استحکام، لیبیا کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور علاقائی انتشار کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔
سفیر کیلی نے کہا کہ ’’لیبیا کے عوام کے لیے ٹھوس پیش رفت اور مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک متحد بین الاقوامی آوازاہم ہے جو سیاسی، انسانی، اقتصادی اور فوجی راستوں پر ان تمام کوششوں کی حمایت کرے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔