Accessibility links

Breaking News

جنوبی سوڈان کی حکومت کو ہر صورت ایک نیا راستہ اختیار کرنا چاہیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جنوبی سوڈان میں پچھلے چھ ماہ میں ’’بہت کم تبدیلی آئی ہے۔‘‘

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکہ اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ اس ہٹ دھرمی کی بنیادی وجہ ’’سیاسی عزم کا فقدان‘‘ ہے۔ درحقیقت چھ ماہ قبل جن مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی وہ بدستور حل طلب ہیں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ’’ بنیادی سوالات ابھی تک جواب طلب ہیں اور ان سوالات میں یہ شامل ہے کہ کون ووٹ دے گا، لوگ کیسے ووٹ دیں گے اور وہ حکومت کی کس سطح کے لیے ووٹ دیں گے۔ ایسے میں جب عبوری حکومت نے انتخابات کی تیاری کے لیے بہت کم کام کیا ہے تو پھر ان انتخابات کے لیے اضافی فنڈز فراہم کرنے سے بالکل غلط پیغام ملتا ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے زور دیا کہ ’’مستقبل میں دی جانے والی مالی اعانت کا انحصار اس بات پر ہونا چاہیے کہ جنوبی سوڈان کے امن عمل پر نئے سرے سے زور دیا جائے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اقدام کیے جائیں۔

جنوبی سوڈان کی عبوری حکومت کو تیل کے وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی سے سرکاری خدمات کے لیے فنڈز کی فراہمی کی جاتی
ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’جنوبی سوڈان کے لوگوں کو یہ جاننے کا بنیادی حق ہے کہ ان کے ملک کے تیل کی آمدن کیسے خرچ کی جا رہی ہے اوراس تیل کی آمدن سے کیسے فائدہ اٹھانا چایے۔ اس طرح عبوری حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ سرکاری آمدن کو مناسب عوامی مقاصد کے لیے شفاف طریقے سے استعمال کرنا شروع کرے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم جنوبی سوڈان میں تشدد، جرائم اور انسانی حقوق کی انتہائی خلاف ورزیوں پر فکر مند ہیں۔

سفیر کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے یونیٹی اسٹیٹ کی لیر کاؤنٹی میں مسلح حملوں کے دوران خواتین اور لڑکیوں کے خلاف منظم ریپ اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار کے طور پر گورڈن کوانگ بئیل، گیٹلوک نیانگ ہوتھ، اور جوزف مانتیل وجانگ کونامزد کیا ہے۔‘‘

ان مسلح گروہوں نے اغوا کی جانے والی خواتین اور لڑکیوں کی آبرو ریزی اور اجتماعی زیادتی سمیت جنسی غلامی کو جنگجوؤں کے لیے ترغیب اور انعام کے طور پر استعمال کیا۔ یہ ناقابل تصور حد تک ظالمانہ اقدام ہے۔ ہم صدر کیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس عہد کو پورا کرتے ہوئے انھیں جواب دہ ٹھہرائیں جنہوں نے ان ناقابل تصور حرکتوں کا ارتکاب کیا ہے۔

جنوبی سوڈان کی عبوری حکومت کے سامنے 2018 کے امن معاہدے کے سامنے متعدد متبادل ہیں کہ امن معاہدے کی پاسداری کی جائے جو 12 ماہ میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لی ضروری ہیں۔

اس معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ ملک کی وافر عوامی آمدنی کو استعمال کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سوڈانی لوگوں کے پاس کافی خوراک موجود ہے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

امریکہ نے ایک بار پھر جنوبی سوڈان کی حکومت سے درست انتخاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عبوری حکومت کے لیے آزادی کے حصول کے بارہ سال بعد اب کسی نئے راستے کا تعین کرنے کا وقت گزر چکا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG