عراق کے لیے اقوامِ متحدہ کے امدادی مشن یا یونامی نے ا پنی 21 سالہ موجودگی کے دوران سماجی اور اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کی ہے۔ ان چیلنجز میں انسانی حقوق کو فروغ دینے اور خواتین کے حقوق اور گورننس میں اصلاحات کی حمایت جیسے امور شامل ہیں۔
اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے امریکی متبادل نمائندے سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ یونامی کو 2025 کے آخر تک اپنے مشن کو مکمل کرنا ہے اور اس سے پہلے خاص طور پر کویتی باشندوں کا پتا لگانے اور گمشدہ کویتی املاک کے سلسلے میں اہم کام کرنا ہے۔
سفیر رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’امریکہ عراق اور کویت کی حکومتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ سہ فریقی کمیشن کی حمایت میں اپنی کوششوں کو دگنا کریں اور یونامی کے خصوصی نمائندے الحسن اور ان کی ٹیم کی ہر ممکن مدد کریں۔ ساتھیو! یونامی کے مینڈیٹ کے خاتمے کو کویتی لاپتا افراد اور املاک پر کام کے خاتمے کی علامت نہیں ہونا چاہیے۔
سفیر ووڈ نے کہا کہ امریکہ نیویارک سٹی کے ورلڈ ٹریڈ سینٹراور ویت نام کی جنگ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر اس معاملے کی اہمیت کو سمجھتا ہے کہ لاپتا افراد کی شناخت اور ان کی باقیات کو واپس بھیجنا ضروری ہے۔ اسی لیے امریکہ نے عراق میں تدفین کے چار ممکنہ مقامات کی شناخت کے لیے نئی سیٹلائٹ تصاویر فراہم کی ہیں۔
سفیر رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ہم ریڈ کراس اور عراق کی بین الاقوامی کمیٹی کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد مشترکہ تجزیہ اور مقامات کی تحقیقات کریں۔ ہم سابق امریکی فوجیوں کی انجمنوں میں سے گواہوں کو تلاش کرنے کی کوشش میں کویت میں چار مقامات پر اپنی تحقیق جاری رکھیں گے۔
سفیر ووڈ نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ’’چونکہ عراق اور کویت کی حکومتیں تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل پر عمل پیرا ہیں اور ہمارے لیے ضروری ہے کہ داعش کے انسانیت مخالف جرائم کے متاثرین کے لیے انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کی کوششوں پر بین الاقوامی سطح پر زور دیں۔ اس میں یزیدیوں کے خلاف نسل کشی اور جنس کی بنیاد پر عراق میں تشدد کے واقعات شامل ہیں۔
سفیر رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ہم اس مقصد کے لیے نیشنل سینٹر فار انٹرنیشنل جوڈیشل کوآپریشن کے قیام کے لیے عراقی حکومت کے کام کو سراہتے ہیں۔ ہم عراق کی اس خواہش کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ ہر معاملے کی بنیاد پر تیسرے ممالک کے ساتھ شواہد کا تبادلہ کرے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ داعش/داعش کے ارکان عراق میں ان کے جرائم کے لیے جوابدہ ہوں۔
امریکہ عراق کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے جس کا مقصد محفوظ، مستحکم اور خودمختار عراق کے حصول کے لیے طویل مدتی، مکمل حکومتی شراکت داری کو مضبوط اور گہرا کرنا ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔