اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے نائب نمائندے سفیر رچرڈ ملز نے کہا ہے کہ یہ بحران اس پرتشدد انتہا پسندی کی طاقت اور اثر و رسوخ میں ڈرامائی اضافے کا باعث بن رہے ہیں جو ساحلی مغربی افریقہ کے حصوں میں پھیل رہی ہے۔
ان کے بقول "جب ریاستی حکام غیر حاضر ہوں، جمہوریت نازک یا عارضی ہو، جب انصاف ناقابل رسائی ہو اور جب معاشی اور سیاسی تنہائی غالب ہو تو پرتشدد انتہا پسندی پھلتی پھولتی ہے۔"
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے لیے ساحل میں عدم استحکام واضح طور پر جمہوری طرزِ حکمرانی کے حل کے حوالے سے سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔ سفیر ملز نے کہا کہ اس کے علاوہ کریملن کا حمایت یافتہ ویگنر گروپ افریقی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ ان کے وسائل کو لوٹ رہا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے اور امن دستوں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی حفاظت و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا "اس کی موجودگی اور کارروائیاں نہ صرف پرتشدد انتہا پسندی کے فوری خطرے سے نمٹنے کی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہیں بلکہ درحقیقت اس امکان کو بڑھا رہی ہیں کہ پرتشدد انتہا پسندی میں اضافہ ہو۔
امریکہ کو پورے خطے میں جمہوریت کی پسپائی پر بھی شدید تشویش ہے اور وہ جمہوری طور پر منتخب سویلین قیادت والی حکومتوں کی واپسی پر زور دیتا ہے۔
سفیر ملز نے کہا کہ "ہم اقوام متحدہ کے دفتر برائے ویسٹ افریقہ اور ساحل یا UNOWAS کی مسلسل کوششتوں کو سراہتے ہیں۔ جو جمہوری عمل کی حمایت کرنے اور عبوری حکومتوں کو مکمل سویلین زیرِ قیادت جمہوریت کی طرف واپسی کے بارے میں مشاورت کے لیے کی جا رہی ہیں۔
امریکہ دسمبر کے آخر میں شمالی برکینا فاسو میں 28 افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے عبوری حکومت کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے گا۔
سفیر ملز نے برکینا فاسو میں متعین اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کی روانگی اور ان رپورٹوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جن کے مطابق برکینا فاسو میں فرانسیسی سفیر کو ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔
سفیر ملز نے مالی کی حکومت سے اقوام متحدہ کے امن مشن یا MINUSMA کے خلاف تمام پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اپنے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ پر عمل کر سکے جس میں شہریوں کا تحفظ، انسانی حقوق کو فروغ دینا اور مالی میں امن و استحکام کو آگے بڑھانا شامل ہے۔
سفیر ملز نے کہا کہ "ہمیں اپنی اجتماعی کارروائی کو دوبارہ فعال کرنا چاہیے اور ان مسائل کو حل کرنے میں اپنے افریقی شراکت داروں کی مدد کرنی چاہیے جو سرحدیں پار کر کے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ جاتے ہیں اور ایسا کرنے پر امریکہ، اقوام متحدہ، افریقی یونین، G5، ساحل، اور ویسٹ افریقن اکنامک کمیونٹی یا ECOWAS کی تعریف کرتا ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**