اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی ترجیحات

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے افتتاح کے لیے دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور حکام رواں ہفتے نیویارک میں جمع ہیں۔

امریکہ اس موقع پردو طرفہ اور کثیرالجہتی سطح پر اپنی تین اہم پالیسی ترجیحات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا۔ ان میں شراکت داری، اصول و ضوابط اور اصلاحات جیسی ترجیحات شامل ہیں۔

ماحول کی حفاظت، خوراک اور صحت کے مزید لچک دار نظام کی تشکیل، غربت کے خاتمے، تنازعات کی روک تھام اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے شراکت داریاں ضروری ہیں۔

امریکہ نئے اتحادوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ خطرناک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے، انسدادِ دہشت گردی، مصنوعی یعنی سنتھیٹک منشیات کے پھیلاؤ اور اسمگلنگ کا مقابلہ کیا جائے اور سائبر کرائم سے نمٹا جا سکے۔

امریکہ 2030 کے ایجنڈے اور ترقی کے لیے مالی اعانت سے متعلق ادیس ابابا ایکشن ایجنڈے کے مکمل نفاذ کے لیے پرعزم ہے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے نئے اتحاد بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

اصول وضوابط

اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنا چاہیے جس میں عالمی استحکام کو برقرار رکھنا، ہر رکن کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام شامل ہے۔

امریکہ یوکرین کی خودمختاری کی حمایت کرنے اور وہاں پر منصفانہ اور پائیدار امن قائم کرنے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ ہےاور دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کرنے والے متعدد بحرانوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق اعلامیے کی 75 ویں سالگرہ پر امریکہ اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا جو عالمی سطح پر انسانی حقوق کی حمایت کر تے ہیں۔

ترجیحی اصلاحات

امریکہ اقوامِ متحدہ اور اس کے رکن ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک پرجوش لیکن اعتدال پسند ایجنڈے پر عمل کریں۔ اس میں سلامتی کونسل کو جدید خطوط پر استوار کرنا بھی شامل ہے اور جسے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے۔

پھر کثیر الجہتی بینک نظام کے ارتقا کی ضرورت ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی، وبائی امراض، کمزوری اور تنازعات جیسے بین الاقوامی چیلنجوں سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ’’آئیے ایک بار پھر اس غیرمتزلزل عزم کا اعلان کرنے کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دیں کہ دنیا کی قومیں اب بھی متحد ہیں، ہم اقوامِ متحدہ کے منشور کی اقدار کے لیے کھڑے ہیں اور ہم اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ مل کر کام کر تے ہوئے ہم اپنے بچوں کے لیے

تاریخ کے دھارے کو زیادہ آزاد اور منصفانہ دنیا کی سمت لے جا سکتے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**