امریکہ دورِ حاضر کے خطرات سے نبٹنے کے لیے تیار

ہر نسل کو مخصوص بیرونی خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ صدر رونلڈ ریگن کے دور میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سوویت یونین کی جانب سے کمیونسٹ خطرے کا سامنا تھا۔ ان دنوں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد میں امریکہ کو عوامی جمہوریہ چین اور ایران میں ایک دہشت گرد حکومت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے 10 نومبر کو رونلڈ ریگن انسٹی ٹیوٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حقیقتِ احوال یہ ہے کہ اس وقت امریکہ کی پالیسی کی بنیادوں میں دنیا میں آزادی کے لیے اولین خطرہ چین کی کمیونسٹ پارٹی ہے۔

ان کے بقول ہم نے واضح طور پر اور مستقل بنیاد پر یہ کہا ہے کہ امریکہ اور عوامی جمہوریہ چین کے کے تعلقات کا تعین پارٹی کے متعین کردہ خطوط پر نہیں بلکہ ان سادہ اور طاقت ور معیاروں سے ہوگا جن کی توقع کسی بھی ایسی قوم کی جانب سے کی جاتی ہےجو عالمی اسٹیج پر کردار ادا کرنے کی امنگیں رکھتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم نے عوامی جمہوریہ چین میں اپنے ہم منصبوں سے بیجنگ کی جانب سے احتساب، شفافیت اور برابر کے سلوک کے مظاہرے کے لیے کہا ہے۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے واضح طور پر کہا کہ اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ جنوبی بحیرۂ چین میں غیر قانونی دعوؤں، امریکی کاروبار کے لیے مزید مشکلات، قونصل خانوں کا جاسوسی کے اڈوں کے طور پر مزید استعمال، دانشورانہ املاک کی مزید چوری اور بنیادی حقوق کو مزید نظرانداز کرنے سے اجتناب کرنا ہوگا۔ اور یہ کہ کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے سنکیانگ، تبت اور دوسری جگہوں پر مظالم برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

جہاں تک ایران کا تعلق ہے، امریکہ کی جانب سے زبردست دباؤ کی مہم کی وجہ سے تہران اور اس کے دہشت گرد گماشتوں کو دسیوں ارب ڈالر سے محروم کردیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پہلے ہی بہت سی کامیابیاں حاصل ہوچکی ہیں۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے وضاحت کی کہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی طاقت براہِ راست کارفرما ہے۔ ان کے بقول ہم نے داعش کی خلافت کو تباہ کردیا ہے۔ ہم نے بغدادی اور سیلمانی کو ہلاککیا اور ہم نے فوجی دفاع کو خاصا بحال کردیا ہے۔

علاقے میں دوسرے مقامات پر امریکہ نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے اپنی ترجیحات میں پیش رفت کی ہے۔ وزیرِ خارجہ پومپیو نے کہا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے اور اس بات کو مان کر کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کا حصہ ہیں، امریکہ نے اس بات میں مدد فراہم کی ہے کہ یہ یہودی ریاست علاقے کے مستقبل میں مرکزی مقام کی حیثیت کی حامل ہے۔

آزادی کے ماحول میں رہنے کی خواہش ہر فرد کی میراث ہے۔ جیسا کہ وزیر خارجہ پومپیو نے توجہ دلائی کہ اس بات کا مظاہرہ ہم وینزویلا کے لوگوں میں دیکھتے ہیں جو نکولس مادرو کی تباہ کن حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔ ہم اس کا مظاہرہ نکاراگوا میں دیکھتے ہیں، ہم یہ ایرانیوں اور بیلا روس کے باشندوں میں دیکھتے ہیں جو سب کے سب بہتر انسانی حالات کی راہ تک رہے ہیں۔

پومپیو کے بقول اپنی قوم کے مقاصد پر اعتماد اور اقدار پر یقین اور اس عزم کے ساتھ کہ ہم اپنے طرزِ زندگی کا تحفظ کریں گے، اس لیے کہ ہم امریکہ کی کامرانیوں پر گہرا ایمان رکھتے ہیں، امریکہ کے لیے لازم ہے کہ وہ دنیا میں عظیم تر انسانی آزادی کے لیے کام کرتا رہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**