Accessibility links

Breaking News

سوڈان میں جمہوری تبدیلی ضروری ہے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سیاسی عدم استحکام، اقتصادی بحران، فصلوں میں کمی اور عالمی سطح پر رسد کی فراہمی میں تاخیر سوڈان پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہے ہیں۔

یہ بات اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور 'یونیتماس' کے سربراہ وولکر پرتھیس نے کہی۔ یہ مشن سوڈان میں جمہوری طرزِ حکمرانی، امن کی حمایت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

اکتوبر2021 میں فوجی قبضے نے سوڈان کی جمہوریت اوراقتصادی اصلاحات کی جانب امید افزا پیش رفت کو روک دیا۔ اس کے بعد جلد ہی بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے، اس کے ساتھ فوج پر بین الاقوامی دباؤ ڈالا گیا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کرے اورشہریوں کی قیادت میں جمہوری منتقلی کی طرف بڑھے ۔

ان حالات میں غیرملکی سرمایہ کاری اور بین الاقوامی تجارت منفی طور پر متاثر ہوئی اور بین الاقوامی تنظیموں سے قرضوں میں ریلیف اور کریڈٹ کو روک دیا گیا۔ سوڈان کی پہلے ہی ڈوبتی ہوئی معیشت پر فوجی قبضے کے اور بھی انتہائی منفی اثرات پڑے ہیں۔

سوڈان کی فوجی حکومت اورسوڈان کے بہت سے سیاسی گروپوں اور دھڑوں کے درمیان بات چیت کو آسان بنانے کی کوشش میں، افریقی یونین، اور بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی نے ایک سہ فریقی میکینزم تشکیل دیا۔ اس کا مقصد سوڈان کی قیادت میں جامع مذاکرات کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ سویلین قیادت میں جمہوری منتقلی کی بحالی کا راستہ تلاش کیا جا سکے جو اس کے عوام کے لیے قابل قبول ہو۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب نمائندے رچرڈ ملز نے کہا کہ امریکہ سوڈان میں سویلین قیادت میں جمہوریت کی طرف منتقلی کے لیے سہ فریقی میکنزم کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ"ہم سوڈانی عوام اورفوجی اہلکاروں کی یکساں طور پر حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس میکنزم پرعمل کرتے ہوئے سویلین قیادت والی عبوری حکومت کے فریم ورک پر تیزی سے پیش رفت کریں۔"

سفیر ملز نے کہا کہ "ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ خواتین، نوجوان اور دیگر پسماندہ گروہوں کے اراکین اس عمل کے ہر مرحلے میں مکمل، مؤثر، اور بامعنی شرکت کریں ۔ یہی ایک حقیقی جمہوریت کی پہچان ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سویلین زیرقیادت حکومت کو اقتدار کی منتقلی کے بعد بین الاقوامی مالی امداد اور ترقیاتی امداد دوبارہ شروع ہو سکے گی جس کی اشد ضرورت ہے۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہاں ترقّی ہو، سوڈانی عوام کی بہترخدمت کی جائے، ہم ان لوگوں کو نتائج کا ذمّہ دار ٹھہرانے کے لیے تیارہیں جو سوڈان میں جمہوریت کی واپسی کی راہ میں روڑے اٹکانے یا رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔

سفیر ملز نے کہا کہ جب کہ سویلین زیرقیادت حکومت کے انتخاب کی طرف پیش رفت ہوئی ہے، امریکہ سوڈانی لوگوں کو امداد کی فراہمی اورسول سوسائٹی کی حمایت جاری رکھے گا۔"

انہوں نے کہا کہ "ہم جمہوری، انسانی حقوق کا احترام کرنے والے، اورخوشحال سوڈان کے حصول میں سوڈانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ان کی آواز کو تقویت دینے اورایک پرامن، جمہوری سوڈان بنانے میں ان کی مدد کے لیے کام کرتے رہیں گے"۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG