امریکہ نے گیمبیا کے صدر ایڈما بیرو کو حالیہ صدارتی انتخاب جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔ محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا کہ "امریکہ گیمبیا کے عوام کی تعریف کرتا ہے جن کی آواز سنی گئی۔ تقریباً نوے فی صد ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ گیمبیا میں آزادانہ اور منصفانہ صدارتی انتخابات پُرامن طور پر منعقد ہوئے۔
امریکی سفارت خانے، یورپی یونین اور افریقی یونین کے جائزہ کاروں نے ان انتخابات کا مشاہدہ کیا اوران کی رائے میں انتخابات بین الاقوامی معیار کے مطابق منعقد کرائے گئے۔ ترجمان پرائس نے کہا کہ محض جزوی انتظامی بد نظمی دیکھنے میں آئی۔ اس کو درست کرنے کے لیے انتخابی عمل میں تنظیمی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
صدر بیرو دوسری مرتبہ اپنے عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔ پہلی بار وہ 2016 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے حریف صدر یحییٰ جامع کو شکست دی تھی جنہوں نے اپنے 10 سالہ دورِ اقتدار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور بد عنوانی کی تھیں۔
سن 2017 میں گیمبیا کی حکومت نے سچائی، مفاہمت اور متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے کمیشن قام کیا جس کا مقصد یحییٰ جامع انتظامیہ کے دور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنا تھا۔ اس رپورٹ کو نومبر2021 میں مکمل کر کے صدر بیرو کے حوالے کیا گیا۔ مگر ابھی تک اس کوعام نہیں کیا گیا۔ اس تحقیقات کے نتائج کی روشنی میں انہیں چھ ماہ کے اندراقدامات اٹھانے مطلوب ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے اسی بیان میں صدربیرو کومبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات کی تعریف کی کہ گیمبیا میں 2017 کے بعد خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔ امریکہ بیرو انتظامیہ پر زور دیتا ہے کہ اس نے 2016 میں جن اصلاحات کا وعدہ کیا تھا ان کو جلد از جلد پورا کرے، کیونکہ وہ ابھی نا مکمل ہیں۔
ان اصلاحات میں جبرواستبداد کے تمام حربوں کوختم کر کے ایک ایسی بنیاد ڈالنی ہے جس کے تحت انسانی حقوق کا احترام ہو، انصاف تک سبھی کی رسائی ہو، طرزِ حکمرانی جمہوری، شفاف اور جواب دہ ہو۔ ان میں جواب دہی کے ساتھ آئینی اورانتخابی اصلاحات بھی شامل ہیں۔ ان تمام باتوں کی نشان دہی سچائی، مفاہمت اور متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے قائم کمیشن کر چکا ہے اور اب اس پر عمل درامد کی ضرورت ہے۔
ترجمان پرائس نے کہا کہ دسمبر 2016 میں گیمبیا کے عوام نے ایک بار پھر نمائندہ حکومت کے لیے انتخابی عمل میں شہریوں کی بھرپور شمولیت سے ثابت کیا ہے کہ وہ پرامن طور نمائندہ حکومت کے خواہاں ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**