Accessibility links

Breaking News

چیلنجز کو کامیابی سے حل کیا جا سکتا ہے: صدر بائیڈن


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بطور امریکی صدر اپنی آخری تقریر میں عالمی رہنماؤں کے لیے کلیدی چیلنج کا خاکہ پیش کیا۔

صدر نے کہا کہ ہمارا امتحان اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمیں جوڑ کر رکھنے والی قوتیں ہمیں الگ کر نے والی طاقتوں سے زیادہ مضبوط ہیں۔ شراکت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہم درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر سال یہاں جمع ہوتے ہیں۔

صدر بائیڈن نے موجودہ چیلنجوں کو ہولناکیوں کا نام دیا: ان میں یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت؛ حماس کا اسرائیل پر حملہ؛ اسرائیل اور غزہ میں بے گناہوں کے مصائب؛ سوڈان کی خانہ جنگی؛ اور بحیرہ جنوبی چین میں اقوام پر چین کا فوجی جبر جیسے موضوعات شامل تھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے شراکت دار طاقت اور اتحاد کے ساتھ ان کا جواب دے رہے ہیں۔

صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’ہم نے اقوامِ متحدہ کے منشور کا دفاع کیا اور بطور آزاد قوم یوکرین کی بقا کو یقینی بنایا۔ اچھی خبر یہ ہے کہ پوٹن کی جنگ اپنے بنیادی مقصد میں ناکام ہو گئی ہے۔ وہ یوکرین کو تباہ کرنے کے لیے تیار تھے لیکن یوکرین ابھی تک آزاد ہے۔ لیکن ہم ہمت نہیں ہار سکتے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ کہ ’’ہم مشرقِ وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

صدر کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قطر اور مصر کے ساتھ مل کر جنگ بندی اور یرغمالوں کی واپسی کے معاہدے کو آگے بڑھایا۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کی توثیق کی ہے۔

اب وقت آ گیا ہے کہ فریقین اپنی شرائط کو حتمی شکل دیں، یرغمالوں کو گھر واپس لائیں، اسرائیل اور غزہ کو حماس کی گرفت سے آزاد کرائیں، غزہ میں مصائب کو کم کریں اور اس جنگ کو ختم کریں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ’’امن کی جانب پیش رفت ہمیں ایران کی طرف سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے مضبوط پوزیشن میں لائے گی۔

صدر مزید کہتے ہیں کہ ’’ایک ساتھ مل کرہمیں دہشت گردوں اور ان کے پراکسیوں کو آکسیجن یعنی مدد فراہم کرنے سے انکار کرنا چاہیے جو اکتوبرجیسے مزید واقعات کا مطالبہ کرتی ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا۔‘‘

امریکہ، جی سیون اور دیگر شراکت داروں کی توجہ کا مرکز ترقی پذیر دنیا ہے۔

صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ ’’ہم مختلف ممالک کو ان کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس میں صاف توانائی کی منتقلی اور ایک خوشحال مستقبل کے لیے نئی اقتصادی بنیادیں رکھنے کے لیے ان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف کام کرنا شامل ہے۔

صدر بائیڈن نے جنرل اسمبلی پر زور دیا کہ وہ قیادت کے اہم نکتے کو ہمیشہ یاد رکھیں: ’’یہ آپ کے لوگ ہیں، آپ کے لوگ ہی سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ کبھی نہ بھولیں، ہم یہاں لوگوں کی خدمت کے لیے آئے ہیں، اس کے برعکس ہر گز نہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG