Accessibility links

Breaking News

بنگلہ دیش۔امریکہ تعلقات کی پچاسویں سالگرہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اس سال امریکہ اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کی پچاسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یا یو ایس ایڈ کی نائب منتظمہ اعلیٰ ازابیل کول مین نے کہا کہ پچاس برس پہلے بنگلہ دیش آزاد ہوا تھا اور اس کے بعد اس نے غیر معمولی ترقی کی ہے۔

آج بنگلہ دیش پوری دنیا کے ابھرتے ہوئے ملکوں کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور یہ امریکہ کا ایک اہم اسٹرٹیجک شراکت دار ہے۔

یوایس ایڈ پچھلے پچاس برسوں سے بنگلہ دیش کے ساتھ اس کے ترقیاتی کاموں کی روایت کو قائم رکھنے کے لیے پر عزم ہے۔

گزشتہ پچاس برسوں میں یو ایس ایڈ اس جنوبی ایشیائی ملک کی ترقی اور انسانی ہمدردی کی امداد کے طور پرسات ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دے چکا ہے۔

دوسری چیزوں کے علاوہ یہ امداد غربت کو دور کرنے، تیز رفتار اقتصادی ترقی کے حصول، خوراک کے تحفظ میں بہتری، زچّہ و بچّہ کی اموات میں کمی، دیہی آبادیوں میں بجلی کی فراہمی اور صاف ستھری توانائی کے ذریعے ترقی اور پیداوار میں اضافے میں معاون ہے۔

بنگلہ دیش نے شروع سے یہ سمجھ لیا تھا کہ خواتین کے لیےسرمایہ کاری ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔ 1990 سے 2020 کے درمیان بنگلہ دیش میں خواتین کارکنوں کی تعداد دگنی سے زیادہ ہو گئی اور اس طرح بنگلہ دیشی کارکنوں میں خواتین کا تناسب ہر مستحکم طور پر بڑھتا جا رہا ہے۔

یو ایس ایڈ نے ریڈی میڈ ملبوسات کے کارخانوں میں لاکھوں خواتین کی قائدانہ صلاحتوں کو پروان چڑھایا اور خواتین کارکنوں کے لیےکام کی تربیت کا بندوبست کیا۔ یو ایس ایڈ نے ایسے مواقع فراہم کرنے میں مدد دی جن کے ذریعے خواتین اپنی فیکٹریوں میں کام کرتے ہوئے ترقی کر سکیں اور ایک کارکن سے ترقی کر کے اعلی انتظامی عہدوں تک پہنچ سکیں۔

کووڈ 19 کی عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے امریکہ نے بنگلہ دیش کو تقریباً 13 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی فنڈنگ مہیا کی۔ نائب منتظمہ کول مین نے کہا کہ یہ عالمی وبا اب بھی منڈلا رہی ہے اورہمارا یہ کام ابھی ختم نہیں ہوا۔ پچھلے برس کے دوران یو ایس ایڈ نے امریکہ کی جانب سے عطیہ کردہ چھ کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی خوراکوں کی ترسیل میں مدد دی۔ اس نے بنگلہ دیش کی حکومت کو ساڑھے نو کروڑ لوگوں کو ویکسین کی مکمل خوراکیں فراہم کر نے میں مدد دی۔

نائب منتظمہ کول مین نے کہا کہ صحتِ عامہ کو بہتر بنانے کے سلسلے میں عشروں پر محیط ہماری شراکت داری شان دار رہی ہے۔ ان 50 برسوں میں بنگلہ دیش زچّہ و بچّہ کی اموات کی شرح میں دو تہائی کمی لانے میں کامیاب ہوا ہے۔ حالیہ چند عشروں کے دوران بنگلہ دیش کی تیز رفتار اوروسیع پیمانے کی ترقی نے ملک کو کم سے کم ترقی یافتہ ملکوں سے زیادہ ترقی کرنے والے ممالک کی صف میں لاکھڑا کیا ہے اور اب وہ اس راستے پر گامزن ہے جب 2031 تک یہ ملک دنیا کے اعلیٰ متوسط آمدنی والے ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔

بنگلہ دیشیوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اپنی بہتر قیادت کی مدد سے وہ ترقی کی منزلیں بخوبی طے کر سکتے ہیں۔ یو ایس ایڈ آنے والے عشروں میں بنگلہ دیش کے ساتھ ٹھوس بنیادوں پر اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا متمنی ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG