کوئی بھی دریا محض ایک جغرافیائی شکل نہیں ہے۔ مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے امور کے معاون وزیرِ خارجہ ڈیوڈ اسٹیل ویل نے سرحدوں کے آر پار بہنے والے دریاؤں کے نظام کو مضبوط بنانے کے بارے میں ہند و بحرالکاہل کانفرنس کے حالیہ افتتاحی اجلاس کے دوران اپنے ابتدائی کلمات میں اس جانب توجہ دلائی کہ ہر دریا انسانی زندگی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میکانگ کے لوگ خاص طور پر اس سچائی سے آگاہ ہیں، اس لیے کہ وہ بالائی علاقے سے پانی کے کنٹرول کے سنگین نتائج کا سامنا کر رہے ہیں جس سے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر وسیع اور سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں جن کے لیے میکانگ کو زندگی کا درجہ حاصل ہے۔
ایسٹ ویسٹ سینٹر (ای ڈبلیو سی) نے امریکی محکمۂ خارجہ اور میکانگ ۔ یو ایس شراکت داری کے ساتھ مل کر جمعرات، 15 اکتوبر 2020 کو ایک ورچوئل کانفرنس کی میزبانی کی۔ اس میں پالیسی ساز افراد، تعلیمی ماہرین، سول سوسائٹی کے ارکان اور ہندو بحرالکاہل کے آر پار کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ممالک جن کا سرحدوں سے گزرنے والے دریا سے واسطہ ہے، اجلاس میں جمع ہوئے۔ انھوں نے سرحدوں کے آرپار گزرنے والے دریاؤں کی پائیدار دیکھ بھال اور باہمی اشتراک سے ان کے انتظام کے بارے میں قوائد وضوابط کا تبادلہ کیا۔
معاون وزیرِ خارجہ اسٹیل ویل نے نئی میکانگ ۔ یو ایس شراکت داری اور میکانگ کے ذیلی علاقے کے پانچ ملکوں کے ساتھ امریکہ کے رابطے کو وسعت دینے سے متعلق اس کے کردار کو اجاگر کیا۔ انھوں نے میکانگ کے علاقے کے لیے امریکہ کے وعدے کی جانب توجہ دلائی جو تین اعشاریہ نو ارب ڈالر کی اس رقم سے ظاہر ہے یہ امریکہ نے 2009 کے بعد سے علاقے کے لیے مہیا کی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں میکانگ دریا کے کمیشن (ایم آر سی) اور سرحدوں کے آر پار بہنے والے دریا کے شفاف انتظام کی خاطر ہماری دیرینہ حمایت بھی شامل ہے۔
معاون وزیرِ خارجہ اسٹیل ویل نے میکانگ دریا کے بہاؤ کو یک طرفہ طور پر چینی کنٹرول اور پورے سال کے دوران 'ایم آر سی' کے ذریعے پانی سے متعلق اعداد و شمار کے جامع تبادلے کی ضرورت کا معاملہ بھی اٹھایا۔
اپنے اختتامی کلمات میں تھائی لینڈ میں امریکہ کے سفیر مائیکل ڈی سومبر نے کہا کہ میکانگ کے علاقے میں کامیابی کا انحصار صرف مضبوط اداروں اور شراکت داری پر ہی نہیں ہوگا بلکہ اس کا انحصار اعداد و شمار کی شفاف دستیابی پر بھی ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے میکانگ میں پانی کے اعداد و شمار کا ادارہ قائم کیا جس کے لیے 60 سے زیادہ حکومتوں اور شریک کار این جی او سے معلومات حاصل کی گئیں تاکہ اعداد و شمار کے تبادلے اور سائنس کی بنیاد پر فیصلوں کو بہتر بنایا جاسکے۔
گزشتہ سال وزیرِ خارجہ پومپیو نے میکانگ واٹر ڈاٹ اورگ نامی جس پلیٹ فارم کا اعلان کیا تھا، اس میں 40 سے زیادہ چیزیں شامل ہیں، جن میں موسم کی پیش گوئی سے لے کر سٹیزن سائنس تک ہر بات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ ہفتوں میں امریکہ اس پلیٹ فارم کو بڑے پیمانے پر وسعت دینے کا اعلان کرنے والا ہے۔
امریکہ، دنیا بھر میں اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر میکانگ کے علاقے کے ملکوں کے ساتھ جاری شراکت داری کا عہد کیے ہوئے ہے تاکہ مشترکہ وسائل کی بنیاد پر ایک خوش حال، پائیدار اور صحت مندانہ مستقبل کی تعمیر کی جاسکے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**