Accessibility links

Breaking News

روس میں سیاسی اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن


فائل فوٹو
فائل فوٹو

روس میں جب پارلیمانی انتخابات کو تقریباً تین مہینے رہ گئے ہیں، روس کی حکومت نے صدر ولادی میر پوٹن کے سیاسی مخالفین اور ناقدین کی پکڑ دھکڑ میں تیزی پیدا کر دی ہے۔

اپریل میں روس میں بدعنوانی کے خلاف سرگرم کارکن اور پوٹن کے سب سے بڑے ناقد الیکسی نوالنی کو جرمنی سے واپسی پر گرفتار کر لیا گیا تھا جہاں اعصابی گیس سے زہر دینے کے بعد ان کا علاج کیا گیا تھا۔ اس کے ردِعمل میں اتنا بڑا مظاہرہ ہوا کہ جو پوٹن کے دور میں بلا اجازت پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ اس کے بعد سے روسی حکام نے ملک کے اندر تقریباً تمام اپوزیشن تنظیموں کو ناکارہ کرنے یا انہیں ختم کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے۔

حزبِ مخالف کو سب سے بڑا دھچکہ نو جون کو لگا جب ماسکو کی ایک عدالت نے یہ فیصلہ دیا کہ الیکسی نوالنی کے سیاسی دفاتر اور ساتھ ہی بدعنوانی کی روک تھام کے لیے ان کی فاؤنڈیشن انتہا پسند تنظیموں کے زمرے میں آتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں فاؤنڈیشن کی قرقی کردی جائے گی اور اس کی املاک کو روس کی ملکیت میں ضم کر دیا جائے گا۔

سیاسی دفاتر کو حکم دیا گیا کہ وہ فوری طور پر اپنی تمام سرگرمیاں بند کر دیں۔ کوئی بھی شخص جو اس تنظیم کے کام کو جاری رکھے گا یا اسے بحال کرنے کوشش کرے گا، اسے چھ سال تک قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ایک تحریری بیان میں امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے۔ اس فیصلے سے پورے روس میں تمام اہل کاروں، رضاکاروں اور ہزاروں حامیوں کو فوج داری مقدمات اور قید کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ حالاں کہ وہ ان بنیادی انسانی حقوق کا اعادہ کر رہے ہوتے ہیں جن کی روس کے آئین میں بھی ضمانت دی گئی ہے۔ اس سے حزبِ اختلاف کے ان امیدواروں پر ڈوما کے الیکشن میں حصہ لینے پر مزید قدغن لگ جاتی ہے۔ یہ انتخابات ستمبر میں ہونے والے ہیں۔

ترجمان پرائس نے کہا کہ اس کارروائی سے روس نے مؤثر طور پر ملک کے اندر باقی رہ جانے والی چند ایک غیر جانب دار سیاسی تحریکوں کو مجرمانہ درجہ دے دیا ہے۔ انہوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ الیکسی نوالنی کی تنظیم کو ختم کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ روس کی حکومت سیاسی اپوزیشن، سول سوسائٹی اور غیر جانب دار ذرائع ابلاغ کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنا رہی ہے۔ مسٹر نوالنی کو خود بدستور صحت کی خرابی کا سامنا ہے اور من گھڑت سیاسی بنیادوں پر وہ جیل میں بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ہم روس پر زور دیتے ہیں کہ وہ پرامن تنظیموں کو نشانہ بنانے کے لیے انتہا پسندی کا ٹھپّہ لگانے کا غلط استعمال نہ کرے اور مسٹر نوالنی اور ان کے حامیوں کے خلاف جبر و استبداد بند کرے اور انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے احترام اور ان کو یقینی بنانے کے لیے اپنی بین الااقوامی ذمے داریاں پوری کرے۔

تمام لوگوں کی طرح روس کے لوگوں کو کھل کر اظہارِ خیال اور مشترکہ مقاصد کے لیے پر امن تنظیموں کی تشکیل اور مذہبی آزادی کا حق حاصل ہے اور اس بات کا بھی کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے ان کی آواز کو پذیرائی بخشی جائے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG