امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے جارجیا انسٹی ٹیوٹ فار ٹیکنالوجی میں ایک تقریر میں کہا کہ ساری آزاد دنیا کو اس صورتِ حال کو سمجھنے میں جس پر چین آج عمل پیرا ہے، طویل عرصہ لگا ہے۔
وزیر خارجہ پومپیو نے وضاحت کی کہ ایک طویل عرصے تک بہت سے افراد کا خیال تھا کہ چین کے ساتھ تجارت اور رابطے کے ذریعے چین کی کمیونسٹ پارٹی بالآخر اقتصادی اور سیاسی آزادی پر عمل پیرا ہوجائے گی اور اس طرح دنیا بھر میں آزادی کے لیے اس سے کم خطرہ درپیش ہوگا۔
اس کے بجائے چینی کمیونسٹوں نے اس دولت کو جو اس طرح حاصل ہوئی تھی، اقتدار پر اپنی گرفت کو سخت کرنے، چینی عوام پر اپنی حکمرانی میں سختی پیدا کرنے اور اعلیٰ ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ایسی جابر ریاست کے قیام کے لیے استعمال کیا ہے، جس کا مظاہرہ دنیا میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
وزیرِ خارجہ پومپیو نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کو پتہ ہے کہ وہ امریکی اختراع پسندی کا کبھی مقابلہ نہیں کرسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ سی سی پی امریکی کالجوں کے کیمپس میں خاص طور پر سرگرم ہے جو اس بات کی کوشش ہے کہ فنڈنگ اورگراں قدر تحقیقی مواد کو چرا کر اثر ونفوذ کا دائرہ بڑھایا جائے۔
بہت سے امریکی اسکالرز کو جو اکثر امریکی ٹیکس دہندگان کی فنڈنگ سے ریسرچ کرتے ہیں، چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے ہنرمندوں کو بھرتی کرنے کے پروگرام میں شمولیت کے لیے ترغیب دی جاتی رہی ہے۔ سی سی پی ان کے اپنے موجودہ شعبے سے متعلق ریسرچ کے لیے خطیر رقم ادا کرتی ہے اور پھر ان کی ذہنی استعداد کے فوائد کو اکثر اپنی فوجی طاقت کو مضبوط بنانے کی خاطر استعمال کرتی ہے۔
کیمپسوں پر سی سی پی کے بعض سب سے برے شکار چینی شہری ہوتے ہیں۔ امریکی یونیورسٹیوں میں چین سے تعلق رکھنے والے بعض طلبہ اس خوف کے سائے میں زندگی گزارتے ہیں کہ ان کے اپنے ملک میں ان کے اہلِ خانہ سے اس صورت میں تفتیش کی جائے گی جب وہ برسرِ عام ایسے موضوعات پر تبادلۂ خیال کریں گے جنھیں متنازعہ یا امریکی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے سی سی پی حساس نوعیت کا خیال کرتی ہے۔
وزیرِ خارجہ پومپیو نے ریسرچ کرنے والوں پر یہ زور بھی دیا کہ وہ دھوکہ دہی اور چوری کی سرگرمیوں سے بھی ہوشیار رہیں اور سی سی پی کی فنڈنگ سے انکار کردیں۔ وزیر خارجہ پومپیو نے واضح طور پر کہا کہ ہم سی سی پی کی اس جابر حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہماری اختراعات کو اپنی فوج کو مضبوط بنانے، ہمارے لوگوں کی سوچ پر اثر انداز ہونے یا اپنی سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے میں مدد کے لیے استعمال کرے اور ہمارے اداروں کو خرید لے۔ انھوں نے امریکی یونیورسٹیوں کے منتظمین پر زور دیا کہ وہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹس کو بند کردیں اور اس بات کی چھان بین کریں کہ سی سی پی کی پشت پناہی میں ان نام نہاد طلبہ گروپوں کے اپنے کیمپسوں میں آخر کیا مقاصد ہیں۔
اس کے ساتھ ہی امریکی طلبہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے لیے اور اپنے چینی طالبِ علم ساتھیوں کے لیے ان کے کیمپسوں میں اظہارِ رائے کی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
وزیرِ خارجہ پومپیو نے زور دیا کہ ہمیں آزادی کا علم بلند کرتے ہوئے پیش قدمی کرنی چاہیے تاکہ ہم اپنے تعلیمی اداروں کا تحفظ کرسکیں جن کی بنیاد ان ہی اقدار پر رکھی گئی ہے۔ اس سے ہمیں اپنی قومی سلامتی میں مدد ملے گی اور ہمارے دور کے بنیادی خطرے یعنی چینی کمیونسٹ پارٹی سے بھی تحفظ حاصل ہوگا۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**