Accessibility links

Breaking News

شام میں جعلی انتخابات کی مذمت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

شام کی حکومت نے 15جولائی کو پارلیمانی انتخابات کرائے ۔ 2011 میں شام میں خانہ جنگی کا آغاز ہوا تھا جس کے بعد اسد حکومت تین بار انتخاب کرا چکی ہے جن کے نتیجے کا پہلے ہی سے تعین کر لیا جاتا ہے۔

یہ انتخابات نوکر شاہی نظام کا ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد قانونی جواز کا فریب دیتے ہوئے جنگ سے تباہ حال اس ملک پر کنٹرول قائم رکھناہے۔ تاہم اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت ایک باوثوق، جامع اور غیر فرقہ وارانہ نظام کی جانب منظم منتقلی کو کبھی موقع نہیں دیا گیا۔

اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے لیے امریکہ کے متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ہم شام کی حکومت کے منعقد کرائے گئے جعلی انتخابات کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’ان انتخابات میں آزادی اور انصاف کی حیلہ بازی کا بھی فقدان تھا اور ان کا مقصد بشار الاسد کی جاری آمریت پر مہر ثبت کرنا تھا۔ کسی بھی ملک کو اس عمل سے بے وقوف نہیں بننا چاہیے اور نہ ہی شامی شہریوں کو اس کا ہدف ہو نا چاہیے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’ہمیں واضح کرنا چاہیے کہ امریکہ مستند اور پائیدار سیاسی حل کے بغیر شامی حکومت کے ساتھ نہ تو تعلقات کو معمول پر لائے گا اور نہ ہی پابندیاں ہٹائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ’’امریکی پابندیاں اسد حکومت سے جوابدہی کے لیے دباؤ ڈالنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ خاص طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور شامیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر اس کے خوفناک ریکارڈ کے حوالے سے یہ اہم ہیں۔‘‘

سفیر ووڈ نے کہا کہ شام میں مظالم روا رکھنے والے ذمہ داروں کے احتساب اور متاثرین کے لیے انصاف کا حصول ہمارا اٹل عزم ہے۔ جوابدہی کے بغیر شامی عوام کبھی بھی مستحکم، منصفانہ اور پائیدار امن کا تجربہ نہیں کر سکیں گے۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’شامی حکومت کے خلاف امریکی پابندیاں میں دہراتا ہوں کہ شام کو ادویات، طبی سامان اور خوراک سمیت انسانی امداد کی فراہمی کو نشانہ نہیں بناتیں۔ شام کی پابندیوں کا ہمارا پروگرام انسانی امداد کے لیے اجازت، استثناٰ اور عمومی لائسنس فراہم کرتا ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’شام میں انقلاب شروع ہوئے 13 برس بیت چکے ہیں اور حکومت آزادی اور جمہوریت کے پرامن، جائز، اور مقبول مطالبات کو دبانے کے لیے تشدد کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘

’’شام میں انتخابات آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور جامع ہونے چاہئیں، جیسا کہ قرارداد 2254 میں مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہم اس انتخابی ہیرا پھیری کو قانونی حیثیت نہیں دیں گے جسے قانونی حیثیت اور حالات کو معمول پر لانے کی غرض سے بنایا گیا ہو۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG