Accessibility links

Breaking News

مشرقِ وسطیٰ میں آگے بڑھنے کا واحد راستہ سفارت کاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اعلان کیا کہ ’’مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال فوری سفارتی حل کا تقاضہ کرتی ہے۔

وہ مزید کہتی ہیں کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے دنیا نے اسرائیل اور غزہ، مغربی کنارے اور لبنان میں شہری مصائب کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایران اور اس کے پراکسیوں کی طرف سے بھی غیر معمولی حملے ہوئے ہیں۔

امریکہ نے اس تناظر میں واضح مقاصد کے حصول کے لیے قیادت اور عزم کا استعمال کیا ہے۔

یہ کہنا ہے سفیر تھامس گرین فیلڈ کا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’غزہ میں جنگ کو ختم کریں۔ یرغمالوں کی رہائی کو یقینی بنا کر غزہ میں جنگ کو ختم کریں اور اس کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے لیے امداد میں اضافہ کریں جنہوں نے یہ تنازعہ شروع نہیں کیا اور نہ ہی وہ اسے ختم کر سکتے ہیں۔

وسیع تر علاقائی جنگ سے گریز کریں اور اس کے لیے ایران کی دہشت گرد پراکسیوں اور عدم استحکام کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اسرائیل کی سلامتی کے لیے آہنی اور بے مثال عزم کا مظاہرہ کریں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے توجہ دلائی کہ صورتِ حال کے بارے میں عوامی دعوؤں کے باوجود حماس نے گزشتہ آٹھ ہفتوں میں پیش کی گئی متعدد تجاویز میں سے کسی پر بھی عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے جب کہ اسرائیل کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’’ایسے میں جب ہم جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، اسرائیل کو غزہ میں تباہ کن انسانی صورتِ حال کی شدت کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر اضافی اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس میں اسرائیل کو انسانی امداد لے جانے والے تجارتی ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دینا بھی شامل ہے۔ یہ قحط سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ اس تنازع کو ایران نے بھڑکا یا اور صورتِ حال کا فائدہ اٹھایا۔ ایران نے علاقائی پراکسیوں اور شراکت داروں کو مدد فراہم کی اور لاکھوں بے گناہ اسرائیلیوں، فلسطینیوں اور لبنانی شہریوں کو براہ راست خطرے میں ڈال دیا۔

سفیر گرین فیلڈ کہتی ہیں کہ ’’امریکہ نے دو مواقع پر اپنے فوجی اثاثوں کی مدد سے زبردست جواب دیا ہے جب ایران نے اسرائیل پر بے مثال بیلسٹک میزائل حملے کیے تھے اور جیسا کہ صدرجو بائیڈن نے واضح کیا ہے، ہم ایران کے غیر مستحکم کرنے والے علاقائی اقدامات کے خلاف دفاع کرتے ہوئے اسرائیل اور اپنے تمام علاقائی شراکت داروں کا ساتھ دیتے رہیں گے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے بجائے اس کونسل کے ارکان کوبیک آواز لڑائی کے پائیدار خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے۔ ایران اور اس کے پراکسیوں کا ایسی کوشش کا احترام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’سفارت کاری کے ذریعے یہ خطہ بہتر مستقبل کی بحالی اور تعمیر نو کا آغاز کر سکتا ہے۔ ایران یا اس کے پراکسیز، حماس اور حزب اللہ کے بغیر ضروری اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ایسا کیا جا سکتا ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ مزید کہتی ہیں کہ ’’ اس اثرو رسوخ کے استعمال سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو امن اور سلامتی کے لیے مساوی اقدامات فراہم کیے گئے ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG