ایم پاکس جسے ماضی میں منکی پاکس کہا جاتا تھا۔ ایک وائرس سے ہونے والی بیماری ہے جس کی وبا وسطی اور مغربی افریقہ میں پھیل رہی ہے۔ یہ زونوٹک بیماری ہے یعنی یہ جانوروں سے انسانوں کو لگ سکتی ہے۔ یہ جسمانی قربت سے پھیلتی ہے۔
اس وائرس کے دو ویریئنٹ ہیں، کلیڈ وون اور کلیڈ ٹو۔ کلیڈ ٹو سے عام طور پر ہلکی سے بیماری ہوتی ہے اور اس سے متاثرہ افراد کسی علاج کے بغیر ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
کلیڈ وون ویرینٹ البتہ زیادہ شدید ہے۔ اس میں مبتلا ہونے والے افراد میں شرحِ اموات تین سے چار فی صد ہے۔ لیکن اسے متاثرہ افراد میں سے 10 فی صد کی ہلاکت کا باعث بننے کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔
عالمی سطح پر ایم پاکس ٹو کی وبا کا آغاز 2022 میں ہوا تھا جو آج بھی جاری ہے۔ پھر رواں سال کے آغاز میں اس کی نئی اور زیادہ ہلاکت خیز قسم ایم پاکس ون جمہوریہ عوامی کانگو میں سامنے آیا۔
عالمی ادارۂ صحت نے 14 اگست کو ایم پاکس ون کو باقاعدہ وبا قرار دیا تھا اور بالخصوص جمہوریہ عوامی کانگو سمیت عالمی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ ایک درجن سے زائد ممالک کے بچوں اور بالغ افراد میں نئے ویریئنٹ کی تشخص ہوئی ہے جن میں برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا شامل ہیں اور یہ سبھی کانگو کے پڑوسی ممالک ہیں۔
ایم پاکس کا تعلق اسمال پاکس کے خاندان سے ہے اور اسمال پاکس کی ویکسین اس بیماری کے خلاف مؤثر ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ یعنی ایسے بالغ افراد اور بالخصوص 50 برس سے زائد عمر والے لوگ جنھیں اسمال پاکس کی ویکسین لگی ہوئی ہو۔ اس بیماری کے خلاف ان میں کچھ مدافعت پائی جاتی ہے۔ لیکن اس کا اطلاق بچوں اور نوجوان بالغ افراد پر نہیں کیا جاسکتا جو سب صحارن افریقہ کی آبادی کا سب سے بڑا حصہ ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت کے اندازے کے مطابق ایم پاکس کی روک تھام کی کوششیں شروع کرنے کے لیے ڈیڑھ کڑوڑ ڈالر درکار ہوں گے۔ امریکہ نے اس سلسلے میں کوششیں شروع کردی ہیں۔ 20 اگست کو امریکہ کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے کلیڈ ون ایم پاکس کی روک تھام کی کوششوں کے لیے ہنگامی طور پر ساڑھے تین کرڑو ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
اس پیکج کے تحت، جمہوریہ عوامی کانگو کو جو اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جینیزوز ایم پاکس ویکسین کی 50 ہزار خوراکیں دی جائیں گی اور ساتھ ہی ویکسین کی فراہمی اور لگانے کے لیے بھی وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
امریکہ بڑھتی ہوئی وبا کے مقابلے کے لیے ہمہ جہت اور پوری حکومتی تیاری کے ساتھ کام کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ڈونرز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان اہم ترین کاوشوں میں ہمارا ساتھ دیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔