اقوامِ متحدہ میں خصوصی سیاسی امور کے امریکی متبادل نمائندے سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے پرتشدد حملوں نے اسرائیل اور لبنان کے شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ان حملوں نے لبنان کے استحکام اور خودمختاری کو بھی خطرے ڈال دیا ہے۔
سفیر ووڈ کا کہنا ہے کہ لبنان کو دہشت گرد تنظیموں کی پناہ گاہ نہیں ہونا چاہیے۔
سن 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی کے بعد اقوامِ متحدہ نے قرارداد نمبر 1701 منظور کی تھی۔
گزشتہ 18 برس کے دوران لبنان کو اسرائیل اور گولان کی پہاڑیوں سے تقسیم کرنے والی سرحد پر کافی حد تک خاموشی تھی۔
سفیر ووڈ کا کہنا تھا کہ "لیکن یہ استحکام آٹھ اکتوبر کی صبح اس وقت درہم برہم ہو گیا جب حزب اللہ نے اسرائیل پر رارکٹ حملوں کا آغاز کیا اور مسلح دہشت گرد بلیو لائن کے ذریعے اسرائیل میں داخل ہو گئے۔ یہ سب سات اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے ظالمانہ، دہشت گرد حملوں کے بعد ہوا۔"
حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں کمیونٹیز پر بمباری کی اور 11 ماہ سے یہ سلسلہ روزانہ کی بنیادوں پر جاری ہے۔
سفیر ووڈ کا کہنا تھا کہ "سلامتی کونسل نے تاحال حزب اللہ کے مسلسل عدم استحکام پر مبنی اقدامات کی مذمت نہیں کی جو غلط ہے۔"
اُن کا کہنا تھا کہ "حزب اللہ کے پرتشدد حملوں نے اسرائیل اور لبنان کے شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہ لبنان کے استحکام اور خودمختاری کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ لبنان کو دہشت گرد تنظیموں کی جنت اور اسرائیل پر حملوں کے لیے لانچنگ پیڈ نہیں بننے دینا چاہیے۔"
اُن کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران قرارداد 1701 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال ہونے والے زیادہ تر راکٹس، میزائل اور ڈرونز ایران فراہم کر رہا ہے۔
سفیر ووڈ کے بقول اسرائیل کو حزب اللہ کے حملوں کے خلاف اپنے دفاع کا حق ہے۔ کوئی بھی رُکن ملک جو اپنی سرحد پر دہشت گرد تنظیموں کے ظالمانہ حملوں کا سامنا کر رہا ہو وہ روزانہ کی بنیادوں پر دسیوں ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے اور وہ علاقائی استحکام کے لیے کام کرتا رہے گا۔
سفیر ووڈ نے زور دیا کہ ہم نہیں چاہتے کہ اس تنازع میں شدت آئی اور یہ مزید پھیلے۔ خاص طور پر اقوامِ متحدہ کی لبنان میں تعینات عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایل) اسرائیل، لبنان بارڈر پر استحکام میں مدد کر رہی ہے۔
عبوری فورس کے مینڈیٹ میں توسیع لبنان میں استحکام کا اہم ستون ہے تاکہ امن کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔