Accessibility links

Breaking News

عراقی شہر حلبجہ میں صدام حسین اور دیگر سفاک لیڈروں کی طالمانہ کارروائیاں اور ان کا انجام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سولہ مارچ کو انسانیت کے خلاف ایک انتہائی گھناؤنے جرم کا ارتکاب ہوا تھا۔ یہ وہ تاریخ ہے جب عراق میں صدام حسین نے اپنے ہی عوام کو قتل کرنے کے لیے زہریلی گیس کا استعمال کیا تھا۔

سن 1988 میں صدام حسین نے الانفال مہم کا آغاز کیا تھا اور اپنے کزن علی حسن الماجد کو اس مہم پر عمل درآمد کا انچارج بنایا تھا۔

اس ظالمانہ مہم سے شمالی عراق کے باغی قبائل کی سرزنش کرنا مقصود تھا جونسلی اقلیتوں پر پانچ سال سے جاری کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے آ رہے تھے۔

یہ 16 مارچ کی شام تھی جب عراقی ہیلی کاپٹروں اور طیاروں نے کرد قصبے حلبجہ پرلوہے کے وہ کنستر برسائے، جن میں زہریلے کیمیائی مادّے بھرے ہوئے تھے۔

اس سے ایک دن پہلے اسی قصبے پر شدید بمباری کی گئی تھی جن سے گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹ گئے تھے۔ یہ کیمیائی مادّے ہوا سے زیادہ بھاری تھے جونیچے زمین پر گر کر عمارتوں کے اندر تک گھس گئے اور اس کے نتیجے میں وہ شہری بھی ہلاک ہو گئے جنہوں نے تہہ خانوں میں پناہ لے رکھی تھی۔

اس شام حلبجہ میں ساڑھے تین ہزار سے پانچ ہزار تک افراد ہلاک ہوئے۔ جدید تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا کہ کسی حکومت نے اپنے ہی لوگوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا ہو۔

ایک سال کے عرصے میں الانفال مہم کے ذریعے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا گیا جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ علی حسن الماجد نے اپنے مظالم جاری رکھے اورلوگ اسے کیمیکل علی کے نام سے بلانے لگے۔ انہوں نے1991 میں شیعہ مسلمانوں کو دبانے کے لیے زبردست مظالم ڈھائے۔

جب صدام حسین کی حکومت گر گئی اور کیمیکل علی کو گرفتار کر لیا گیا تو اس پر مقدمہ چلا اوراس پر قتلِ عام اورانسانیت کے خلاف جرائم ثابت ہوگئے جس کے نتیجے میں علی حسن الماجد کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔

دوسری جنگِ عظیم کے بعد جنگی جرائم کے مقدمات کا آغاز ہوا تھا اور اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ جنگ کرنے والے فریقوں اور لیڈروں کے افعال پر کڑی نگاہ رکھی جائے گی، خاص طور سے شہریوں کے ساتھ ان کا سلوک اور برتاؤ کو پرکھا جائے گا۔

اس کے بعد سے جنگ کے خاتمے کے بعد جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں یا انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کی شناخت کر کے انہیں تلاش کیا گیا اورعالمی عدالت کے روبرو پیش کیا جانے لگا۔ جہاں انہیں طویل قید کی سزا دی گئی۔

یوگوسلاویہ کے ٹوٹنے کے بعد عوام پر ظلم ڈھانے والوں ، روانڈا اور کمبوڈیا کے شہریوں کے قتلِ عام کے ذمّہ دار جنگی جرائم کے مرتکب لوگوں کواس انجام کا سامنا کرنا پڑا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG