Accessibility links

Breaking News

تاریخی 'نے گیو' سربراہی اجلاس


اسرائیل میں امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن اور بحرین، مصر، مراکش اورمتحدہ عرب امارات کے وزرا کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ یہ تمام چھ ملکوں کا پہلا اجلاس تھا اور متحدہ عرب امارات اور مراکش کے وزرائے خارجہ کا اسرائیل کا پہلا دورہ تھا۔

اس کانفرنس کی انفرادیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ صرف چند سال پہلے ایسے کسی اجلاس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ ابراہام سمجھوتے پر 15 اپریل 2020 کو اسرائیل، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے لیڈروں نے دستخط کیے اور اس کے ساتھ مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔ وزیر خارجہ بلنکن نے کہا، "کبھی جو ناممکن سمجھا جاتا تھا ، وہ ممکن ہوگیا۔" انہوں نے کہا، " ہم جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھ رہے ہیں۔ اسرائیل اور مراکش نے رباط اور تل ابیب میں اپنے اپنے سفارت خانے کھولنے پر اتفاق کر لیا ہے اور وزیر ااعظم (نفتالی) بینیٹ پہلے اسرائیلی وزیر اعظم ہیں جنہوں نے بحرین اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔

حالیہ چند ہفتوں کے دوران متحدہ عرب امارات ، اسرائیل اور مصر کے لیڈروں کے درمیان باہمی تعاون کے نئے مواقع شروع کرنے کے بارے میں ملاقات ہوئی۔ بحرین اور اسرائیل نے ایک درجن سے زیادہ معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں شہری ہوا بازی، بینکاری اور ٹیکنالوجی کے شعبے شامل ہیں۔ مراکش اور اسرائیل کے سرکاری اور تجارتی لیڈروں کے درمیان دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت کے فروغ اور شمسی توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے ملاقات ہوئی۔

ابراہام معاہدے ان ملکوں میں لوگوں کی زندگی زیادہ پر امن، خوشحال، روشن اور مربوط بنا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ "امریکہ بدستوراس عمل کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا جس کے باعث اس علاقے اور اس سے پرے انقلابی تبدیلیاں رو نما ہو رہی ہیں۔" اس کے ساتھ وزیرِ خارجہ بلنکن نے انتباہ کیا کہ "یہ علاقائی امن معاہدے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان پیش رفت کا متبادل نہیں ہیں۔" امریکہ اور وہ ممالک جن کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرآگئے ہیں اور وہ ممالک جن کے اسرائیل کے ساتھ ایک طویل عرصے سے سفارتی تعلقات ہیں، یہ سب فلسطینیوں کی مدد کے لیے نئے طریقے تلاش کرتے رہیں گے اور مغربی کنارے اور غزہ میں آباد لوگوں کی روز مرّہ زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے ان ملکوں کی جرات کی تعریف کی جنہوں نے ابراہام معاہدوں کے ذریعے حائل رکاوٹوں کو عبور کر کے نئے تعلقات استوار کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ "مجھے یہ سب دیکھ کر خوشی ہے جس کا آپ اور ہم ایک دوسرے کے لیے، خطے کے لیے اور پوری دنیا کے لیے تصور کر سکتے ہیں اور اسے تخلیق کر سکتے ہیں۔"

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG