Accessibility links

Breaking News

شامی عوام کے لیے مزید ضروری امداد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

دس برس سے زیادہ عرصے سے شام خانہ جنگی کی لپیٹ میں رہا ہے۔ مارچ 2011 کے بعد سے بشار الاسد کی حکومت نہایت ظالمانہ انداز سے خود اپنے ہی لوگوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اِس وقت شام کا تنازع ہمارے دور کا سب سے بڑا اور نہایت پیچیدہ انسانی بحران بن گیا ہے۔

ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ لوگ شام کے اندر یا تو بے گھر ہوئے ہیں یا پڑوسی ملکوں میں بھاگ گئے ہیں اور دو تہائی کے قریب جو لوگ شام میں رہ گئے ہیں۔ ان میں سے تقریباً ایک کروڑ 34 لاکھ لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں داعش کے خلاف قائم اتحاد کے وزارتی اجلاس کی امریکہ اور اٹلی نے مل کر میزبانی کی اور شام میں فوری انسانی بحران پر تبادلۂ خیال کیا۔ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ تیزی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ امداد کی ترسیل کی جائے خاص کر سرحد کے آر پار اعانت کے ذریعے جو لاکھوں شامیوں تک رسائی کے لیے ضروری ہے جنہیں خوراک، دواؤں، کوویڈ کے ٹیکوں اور زندگی کے بچاؤ کی دوسری امداد کی اشد ضرورت ہے۔ ساتھ ہی وزیرِ خارجہ بلنکن نے اعلان کیا کہ امریکہ شام کے لوگوں کو مزید امداد بھیجنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔

امریکہ انسانی امداد کی شکل میں شامیوں اور ان کی میزبان برادریوں کو 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی اضافی رقم مہیا کر رہا ہے جس کے بعد شام میں بحران سے نمٹنے کی خاطر امریکہ کی مجموعی انسانی امداد تقریباً ساڑھے 13 ارب ڈالرز تک جا پہنچتی ہے۔ ہم آئندہ اجلاس میں شام کے اندر ایک سیاسی حل کے راستے پر بھی دوبارہ توجہ دیں گے جو شام کے لوگوں کو ایک ایسی بنیاد فراہم کرنے کی واحد راہ ہے جس پر مفاہمت، امن کا قیام اور تعمیرِ نو کا آغاز ہو سکتا ہے۔

یہ اعلان شام کے عوام اور انسانی امداد کی تنظیموں کے لیے ایک نازک وقت میں سامنے آیا ہے۔ ہم پورے علاقے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اعانت کرنے والے اپنے شراکت داروں کے ممنون ہیں جو غیر معمولی مشکل حالات میں اس پیچیدہ بحران میں مسلسل مدد دے رہے ہیں۔

ہم دوسرے ملکوں کی اس کام میں حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ شامیوں اور ان کی میزبان برادریوں کو ضروری انسانی امداد کی فراہمی میں ہمارے ساتھ شرکت اختیار کریں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG