Accessibility links

Breaking News

داعش کی مالی اعانت کرنے والوں پر تعزیرات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کی قیادت میں عالمی اتحاد کے ہاتھوں 2019 میں عراق اور شام میں داعش کی علاقائی خلافت کی شکست کے باوجود داعش بدستور سرگرم ہے اور مالیاتی نظام سے اس کے روابط برقرار ہیں۔

پورے مشرقِ وسطیٰ میں داعش نے مالی خدمات کی اہم سروسز پر تکیہ کیا ہوا ہے جو داعش کے لین دین کو چھپانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ اس تنظیم کی جانب سے وسائل کے حصول اور ان کی منتقلی کو روکنے کے لیے امریکہ نے داعش سے منسلک ایک ادارے اور تین افراد کے خلاف تعزیرات عائد کردی ہیں۔

اعلٰی خان فیورہ پر ترمیم شدہ انتظامی حکم نامے 13224 کے تحت تعزیر لگائی گئی ہے۔ اس نے داعش کے لیے یا اس کی اعانت کی خاطر مالیاتی، مادی یا تیکنیکی یا دوسری خدمات مہیا کی ہیں۔ ترکی میں قائم خان فیورہ کی مالیاتی سروس مہیا کرنے والی کمپنی نے پورے شام میں داعش کے ارکان کو فنڈز کی ترسیل کی اور داعش کے ایک مالی سہولت کار کو ہزاروں ڈالرز روانہ کیے۔

الفے کمپنی اورادریس علی اعواد الفے پر ترمیم شدہ انتظامی حکم نامے تیرہ ہزار دو سو چوبیس کے تحت تعزیرات لگائی جارہی ہیں۔ انہوں نے داعش کو یا اس کی مدد کے لیے مالی مادی یا تیکنیکی امداد یا دوسری خدمات مہیا کی ہیں۔

ادریس علی اعواد الفے نے ترکی میں قائم الفے کمپنی کو استعمال کیا تاکہ آئی ایس آئی ایس کی جانب سے کرنسی کی عالمی پیمانے پر تقسیم میں سہولت پیدا کی جا سکے۔ وہ اس وقت عراق کے قبضے میں ہے۔

ابراہیم علی اعواد الفے پر ترمیم شدہ انتظامی حکم نامے تیرہ ہزار دو سو چوبیس کے تحت تعزیر ات عائد کی جارہی ہیں۔ اس پر الزام ہے کہ وہ بلاواسطہ یا بلواسطہ الفے کمپنی کا مالک ہے یا اسے کنڑول کرتا ہے۔

ابراہیم الفے، ادریس الفے کا بھائی ہے اور ادریس الفے کی عدم موجودگی میں ترکی میں قائم الفے کمپنی کا انتظام چلاتا ہے۔

ادریس الفے اور ابراہیم علی اعواد الفے نے داعش کو فنڈز کی فراہمی کی ہے۔

امریکہ اور ساتھ ہی داعش کے مالیاتی وسائل کا قلع قمع کرنے والے گروپ کے دوسرے ارکان نے بدستور اس بات کا تہیہ کررکھا ہے کہ داعش کو اس مالی مدد سے محروم کردیا جائے گا جو اسے اپنی دہشت گرد اور مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے درکار ہے۔ ساتھ ہی اس تنظیم کے احیا کو بھی روک دیا جائے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG