Accessibility links

Breaking News

صدر بائیڈن اور صدر شی کا تعاون اور تنازعاتی معاملات پر تبادلۂ خیال


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صدر جو بائیڈن اور پیپلز ری پبلک آف چائنا کے صدر شی جن پنگ نے دو اپریل کو فون پر بات کی۔ دونوں رہنماؤں کی یہ بات چیت امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات کو ذمہ داری سے نبھانے کے تناظر میں تھی۔ دونوں رہنماؤں نے گزشتہ نومبر میں ووڈ سائیڈ کیلی فورنیا میں سربراہی اجلاس کے دوران بالمشافہ بات کی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان یہ پہلی بات چیت تھی۔

قومی سلامتی کے کمیونی کیشن ایڈوائزر جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت میں متعدد دوطرفہ علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلۂ خیال ہوا۔ ان میں تعاون اور اختلافات کے امور پر جامع اور تعمیری گفتگو بھی شامل تھی۔

جان کربی کہتے ہیں کہ’’انہوں نے ووڈ سائیڈ سمٹ میں زیرِ بحث مسائل پر پیش رفت کی حوصلہ افزائی کی اور انہی امور پر بات چیت جاری رکھی۔ زیرِ بحث معاملات میں انسدادِ منشیات کے لیے تعاون، فوج کے درمیان جاری مواصلات، مصنوعی ذہانت سے متعلق خطرات سے نمٹنے کے لیے بات چیت، موسمیاتی تبدیلی اور عوامی رابطوں اور تبادلوں پر کوششیں جاری رکھنے جیسے موجوعات شامل رہے۔

جان کربی نے مزید بتایا کہ بحرالکاہلی خطے میں چین کے رویے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کربی نے کہا کہ صدر بائیڈن نے آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت‘‘ پر زور دیا اور ’’جنوبی بحیرہ چین میں قانون کی حکمرانی اور نیوی گیشن کی آزادی کی اہمیت‘‘ کی توثیق کی۔

صدر بائیڈن نے روس کے دفاعی صنعتی اڈے کے لیےچین کی حمایت اور یورپی سلامتی پر اس کے اثرات کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا اور صدر نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر پاک کرنے کے امریکی عزم پربھی زور دیا۔

جان کربی کہتے ہیں کہ ’’صدر بائیڈن نے چین کی ان غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں اور نان مارکیٹ معاشی طریقوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جو امریکی کارکنوں اور خاندانوں کے لئے نقصان دہ ہیں۔

اس کے علاوہ صدر نے چینی رہنما کو آگاہ کیا کہ امریکہ اپنی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے جدید امریکی ٹیکنالوجیزکا استعمال روکنے کے لیے ضروری کارروائی کرتا رہے گا۔ صدر نے چین میں قائم کمپنی کی جانب سے سماجی پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی تقسیم میں امریکی دلچسپی کا اظہار کیا تاکہ’’قومی سلامتی کے مفادات اور امریکی عوام کے ڈیٹا کی حفاظت کا تحفظ کیا جا سکے۔

قومی سلامتی کے مشیر کربی نے توجہ دلائی کہ امریکہ کی وزیر خزانہ جینٹ ییلن اس وقت تین سے نو اپریل مختلف ملاقاتوں کے لیے چین میں ہیں جب کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن جلد ہی بیجنگ کا دورہ کریں گے تاکہ ’’کابینہ کی سطح پر سفارت کاری کے ذریعے اپنے مفادات کو آگے بڑھا سکیں۔‘‘

ربی نے اس بات پر زور دیاکہ امریکہ کا خیال ہے کہ اس پیچیدہ اور اکثر کشیدہ دوطرفہ تعلقات کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے لیڈروں کی سطح پر باقاعدہ رابطے کا کوئی اور متبادل نہیں ہے اور دونوں صدور نے ضرورت پڑنے پر ٹیلی فون کے ذریعے بات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG