روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین میں اپنی غیر قانونی اور سفاکانہ جنگ جاری رکھی ہوئی جس میں وہ یوکرین کی شہری آبادی، خاص طور پر بچوں کو بے دردی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
روس نے یوکرین کے عوام کے خلاف جو جرائم کیے ہیں ان میں سنگین ترین جرم ہزاروں کی تعداد میں بچوں کو اغوا کرکے، ان کی خاندان کی مرضی کے بغیر، روسی مقبوضہ علاقوں اور بیلاروس منتقل کرنا ہے۔
یہ وہ بچے ہیں جن کے والدین روسی حملے میں مارے گئے یا روس کے زیرِ انتظام علاقوں سے انہیں گرفتار کیا گیا ہے. یہ بچے ایک گرم جنگی زون میں اپنے والدین سے جدا کیے گئے ہیں۔ ان میں سے بعض کو مقبوضہ علاقوں میں قائم یوکرینی ریاستی اداروں سے اغوا کیا گیا۔ دیگر کو موسمِ سرما کے لیے ان کے والدین نے اس خیال سے بچوں کے کیمپوں میں بھیج دیا تھا کہ وہ سیفٹی زون میں واقع ہیں۔ لیکن اس کے بعد انہیں اپنے بچوں کو دوبارہ دیکھنا نصیب نہیں ہوا۔
اغوا شدہ بچوں پر پراپیگنڈے کی برسات کردی گئی، انہیں برین واش کیا گیا اور فوجی تربیت تک دی گئی۔ ان کے ذہن میں روس نواز خیالات بٹھانے کی کوشش کی جاتی ہے اور یہاں تک کہ انہیں غلط معلومات کے بہاؤ کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو ان کے ذہن سے یوکرین کی جداگانہ تاریخ، ثقافت اور زبان کو مٹانے کی کوشش ہے۔
مارچ 2023 میں، اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد کہ یوکرینی بچوں کا اغوا جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کُشی کے زمرے میں آتا ہے۔ عالمی فوج داری عدالت نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور بچوں کے حقوق کے روسی کمیشن کی کمشنر ماریہ لووا بیلووا کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
گزشتہ موسمِ گرما میں امریکہ نے یوکرینی بچوں کو قلبِ ماہیت کے مراکز میں منتقل کرنے میں ملوث دو روسی اداروں اور 11 افراد پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
اور رواں سال 24 اگست کو امریکہ کی وزارتِ خارجہ نے روسی ریاست کے زیرِ سرپرستی کام کرنے والی نوجوانوں کی تنظیم ’’موومنٹ آف دی فرسٹ‘‘ اور اس کے تین رہنماؤں پر یوکرینی بچوں کی جبری تعلیمی مراکز میں منتقلی میں ملوث ہونے کی بنا پر پابندی عائد کی ہے۔
ولادیمیر پوٹن نے دسمبر2022 میں ’’موومنٹ آف دی فرسٹ‘‘ قائم کی تھی۔ اپنے مختلف پروگرامز کے تحت جن میں منظم وار گیمز جو کے اصل میدانِ جنگ کی نقل پر مبنی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جنگی سازوسامان کی تیاری کے ساتھ ساتھ یہ تنظیم یوکرین کے بچوں کی از سرِ نو ذہن سازی کرتی ہے۔ ان میں وہ بچے بھی شامل ہے جنھیں غیر قانونی طور پر روس منتقل کیا گیا تھا۔
بچے مستقبل ہوتے ہیں، ایک ملک اگر اپنے بچوں سے محروم ہوجائے اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ ولادیمیر پوٹن یہ جانتے ہیں۔ یوکرین کی ثقافت اور تاریخ اس کے بچوں کے ذہن سے مٹانے سے پوٹن کو امید ہے کہ وہ یوکرین کے مستقبل کو اپنے کریہہ اور مسخ شدہ بیانیے کے مطابق ڈھال لیں گے۔
انہیں یہ سب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ امریکہ کی حکومت روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کو اس کی آزادی اور اس کے بچوں کی دفاع میں مدد کرتی رہے گی۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔