Accessibility links

Breaking News

پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ: مزید امداد درکار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کے پناہ گزینوں کے لیے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے بتایا ہے کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ، تشدد اور ظلم و ستم سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 114 ملین تک پہنچ گئی ہے اور اس ماہ اس تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔

اس بڑھتی ہوئی تباہی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ تنازعات میں ملوث تقریباً تمام فریقوں نے جنگ کے بنیادی اصولوں کا احترام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ عام شہریوں کو ہدف بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ زیادتی اور جنسی تشدد کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

گرانڈی کا کہنا ہے کہ چوں کہ ایسے وحشیانہ طرزِ عمل کا مقصد خوفزدہ کرنا ہے اس لیے شہریوں کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ لیکن ایسے میں جب زیادہ لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے، یہ مدد بہت کم ہے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والوں کی ہمت ٹوٹ رہی ہے۔

امریکہ کے خصوصی سیاسی امور کے لیے متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا کہ ’’امریکہ پناہ گزینوں اور ان کی میزبانی کرنے والے ممالک کی حمایت کے لیے دنیا بھر میں اہم کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

سفیر ووڈ کا کہنا ہے کہ امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ انسانی امداد دینے والا ملک ہے۔ 2023 میں ہم نے امریکی عوام کی جانب سے عالمی سطح پر انسانی امداد کے لیے تقریباً 15 بلین ڈالر فراہم کیے۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’2023 میں ہم نے 60,014 پناہ گزینوں کو امریکہ میں خوش آمدید کہا اور ہم اس سال نئے آنے والے ایک لاکھ یا اس سے بھی زیادہ پناہ گزینوں کے منتطر ہیں۔ ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور ہم دوسرے رکن ممالک سے مزید کام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

سفیر رابرٹ ووڈ کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں فخر ہے کہ پناہ گزینوں کے لیے داخلے کا پروگرام دنیا کے ہر براعظم اور ہر کونے سے پناہ گزینوں کو لاتا ہے۔ اس مالی سال کے دوران 95 میزبان ممالک سے 79 قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

اس انتظامیہ کو خاص طور پر ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس کو دوبارہ آباد کرنے پر فخر ہے جو دنیا بھر ظلم و ستم کا شکار ہو کر بھاگ رہے ہیں۔

سفیر ووڈ کا کہنا ہے کہ پنا ہ گزینوں کا تحفظ بہت ضروری ہے۔ ’’تاہم آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ انسانی بنیادوں پر مالی امداد، ترقیاتی کوششوں اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ جبری نقل مکانی کے موجودہ پیچیدہ بحرانوں کو مؤثر طریقے سے حل کیا جائے۔

رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ہمیں مقامی اور علاقائی حل پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے اور اس میں پناہ گزینوں اور تارکینِ وطن کے لیے محفوظ اور باعزت طریقے سے منتقل ہونے کے لیے قانونی راستے بھی (تلاش کرنا ہے)۔ وسطی اور جنوبی امریکہ میں محفوظ نقل و حرکت کے دفاتر اس علاقے میں ہماری کوششوں کو نمایاں کرتے ہیں۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’ہم انسانی ہمدردی کے ردعمل، خود انحصاری اور پائیدار حل کی بنیاد کے طور پر تحفظ فراہم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں جس کی جڑیں متاثرہ افراد کی ضروریات سے جڑی ہیں۔ آج دنیا بھر میں پناہ گزینوں، پناہ کے متلاشی افراد، اور بے وطن افراد کو اپنی حفاظت کے لیے ہمارے عزم کی ضرورت ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG