Accessibility links

Breaking News

سوڈان میں امن اورجمہوریت کی بحالی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب نمائندے، سفیر رچرڈ ملز نے 23اگست کو کہا کہ سوڈان میں اکتوبرکے فوجی قبضے کے بعد سے سوڈانی عوام ایک بہترمستقبل کا مطالبہ کرنے کے لیے سڑکوں پرنکل آئے ہیں۔ اس احتجاج کے ذریعے وہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے احترام کے لیے اپنی خواہشات کو حقیقت بنا سکتے ہیں۔

سفیر ملز نے واضح کیا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ سوڈان کے سیاسی بحران کوحل کرنے کے لیے سویلین قیادت والی عبوری حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہوگی جو2019 کے انقلاب کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کام کر سکے۔

سفیر ملز نے کہا کہ جمہوریت کی جانب سوڈان کی منتقلی اورسویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے سوڈانی قیادت میں مذاکرات کی سہولت فراہم کرنے کے لیے متحد بین الاقوامی کوششیں بہت اہم ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم سوڈان میں پرامن معاہدے سمیت اقوامِ متحدہ کے انٹیگریٹڈ ٹرانزیشن اسسٹنس مشن کے مکمل نفاذ کی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا، "ہمیں دارفور میں تشدد پربدستورتشویش ہے،جس نے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھرکردیا ہے۔ فرقہ وارانہ تشدد سے سماجی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے اورپرامن ہم آہنگی اور امن کے عمل کی پائیداری کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ اس وقت شہریوں کے تحفظ کی فوری ضرورت ہے، جس میں سیکیورٹی کے شعبے میں اصلاحات،بین الاقوامی نگرانی اوررپورٹنگ کے نظام کا قیام شامل ہے۔

سفیرملز نے 'جوبا امن معاہدے' پردستخط کرنے والوں کو، دارفورکی جوائنٹ سیکورٹی کیپنگ فورس کے قیام اور اسے تربیت دینے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہریوں کے تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

سوڈان کے لیے عالمی فوج داری عدالت کے پراسیکیوٹر نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سوڈانی حکام نے دارفورمیں ان کی تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کے لیے مزیداقدامات کیے ہیں۔ سفیر ملز نے اس طرح کے تعاون کوجاری رکھنے پر زوردیا۔ امریکہ نے عالمی عدالت کی کوششوں کے نتیجے میں اپریل میں جنگی جرائم اور
انسانیت کے خلاف 31جرائم کا سامنا کرنے والے سابق کمانڈر علی محمد علی عبدالرحمان کے خلاف مقدمے کے آغاز کا خیرمقدم کیا۔

پچھلے کئی مہینوں کے دوران بہت سے گواہوں نے ہزاروں میل کا سفر طے کر کے ہیگ میں شہریوں کے قتل عام، لوٹ مار، بدسلوکی اوردارفورمیں کمیونٹیزکی تباہی کے بارے میں بتایا۔

امریکہ سوڈانی حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ ثبوت فراہم کرکے اوراہم گواہوں تک بلا روک ٹوک رسائی کے ذریعے عالمی فوجداری عدالت یا آئی سی سی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں۔ سفیر ملز نے زور دیا کہ "جن لوگوں کو آئی سی سی کی طرف سے وارنٹ گرفتاری کا سامنا ہے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے اورانہیں مقدمے کی سماعت کے لیے منتقل کیا جانا چاہیے۔"

امریکہ جمہوری، انسانی حقوق کا احترام کرنے والے اورخوشحال سوڈان کےحصول میں سوڈانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG