اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے حال ہی میں گھانا کا دورہ کیا۔
سفیر نے اپنے سفر کے دوران اکرہ میں اقوامِ متحدہ امن مشن کے وزارتی اجلاس میں خواتین کے باڈی آرمر پائلٹ پروجیکٹ کے لیے تین ملین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
اس پائلٹ پروجیکٹ کا مقصد اس سطح کا جائزہ لینا ہے جس میں تربیت اور تعیناتی کے دوران مختلف آلات کارکردگی اور تحفظ میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ کی امن کارروائیوں میں خواتین کی مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کیا جائے۔
امن مشن میں شامل ہونے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔ 2023 میں تقریباً 4,800 خواتین نے فوجی امن دستوں کے طور پر خدمات انجام دیں اور تقریباً 12,000نے پولیس یونٹس میں فرائض انجام دیے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ان خواتین کو محفوظ طریقے سے فرائض کی بجا آوری کے لیے بہتر آلات کی ضرورت ہے۔
موجودہیونیسیکس یعنی عورتوں اور مردوں کے لیے یکساں ذاتی حفاظتی سازوسامان خواتین امن دستوں کے لیے موزوں نہیں ہے۔سفیر کہتی ہیں کہ خواتین کے لیے مخصوص باڈی آرمر میں موزوں انداز، سینے، چھوٹے دھڑ کے لیے ایڈجسٹ کرنے کی خصوصیات ہوتی ہے جو عمدگی سے اسے مناسب بنا تی ہیں۔ اس کے ساتھ واسکٹ خاتون کے جسم کے مطابق ہوتی ہے اور اہم اعضا کی بہتر کوریج کرتی ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ خواتین امن دستے اپنی ملازمتوں کے لیے ایک منفرد اور مطلوبہ مہارت رکھتے ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ خواتین امن دستے خواتین اور لڑکیوں اور خاص طور پر صنفی بنیاد پر تشدد سے بچ جانے والی خواتین تک زیادہ رسائی رکھتے ہیں۔
وہ اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرتے ہیں کہ امن مشن ان کمیونٹیز کے ساتھ مؤثر طریقے سے بات چیت کر رہے ہیں جن کی خدمت پر وہ مامور ہیں۔ وہ تنازعات، مفاہمت، اور قیامِ امن کے بارے میں قابل قدر نقطہ نظر پیش کرتے ہیں اور وہ امن دستوں کی اگلی کھیپ کے لیے ایک مضبوط رول ماڈل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس طرح خواتین اور لڑکیوں کو تنازعات کے خاتمے کے بعد مستقبل کا تصور کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
امریکہ گھانا اور زیمبیا کی مسلسل قیادت کا شکر گزار ہے جو خواتین امن فوجیوں کو نہ صرف ہتھیار بلکہ تربیت، بنیادی ڈھانچہ اور مدد فراہم کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے اعلان کیا کہ ’’اس آرمر میں سرمایہ کاری کرنا دراصل خواتین میں سرمایہ کاری کرنا ہے اور اس کے نتیجے میں یہ پوری کمیونیٹیز کے لئے سرمایہ کاری ہے۔ اب بہت عرصہ گزر چکا ہے۔ ہمیں ان امن فوجیوں کو تقویت دینا ہے اور تحفظ فراہم کرنا ہے کیونکہ وہ تنازعات میں شہریوں کو بااختیار بنانے اور ان کی حفاظت کے لیے اپنی زندگیاں وقف کردیتے ہیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔