Accessibility links

Breaking News

سلامتی کونسل کو ایران اور حوثیوں کا احتساب کرنا چاہیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل کے خلاف ایک سال کے میزائل حملوں کے بعد حالیہ ہفتوں میں اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ دسمبر میں حوثیوں کے متعدد حملوں میں ایک ایسا حملہ شامل تھا جس نے وسطی اسرائیل میں ایک ابتدائی اسکول کو نقصان پہنچایا اورایک دوسرے حملے میں جافا کے رہائشی محلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم 16 شہری زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ، حوثیوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے حملے جاری رکھے ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں امریکی نائب نمائندہ ڈوروتھی شیا نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی طرف سے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ سلامتی کونسل حوثیوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات کا جواب دینے اور ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے اضافی اقدامات پر غور کرے۔

ڈوروتھی شیا کا کہنا ہے کہ ’’ہم سب کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ ایران نے حوثیوں کو اسرائیل پر طویل فاصلے تک اور مہلک حملے کرنے کے لیے مکمل صلاحیت دی ہے۔ اس میں شہری انفراسٹرکچربھی شامل ہے اور جیسا کہ حوثیوں کے پروپیگنڈے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فخریہ طور پر جدید ہائپرسونک میزائلوں کے استعمال کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ایران کی جانب سے حوثیوں کو یہ سب اور دیگر مہلک ہتھیاروں کی فراہمی سلامتی کونسل کی طرف سےاس گروپ پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کی خلاف ورزی ہے۔

سفیر شیا نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کی اپنی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور دہشت گرد گروہوں کو مسلح کرنے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرے۔

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’اس کونسل کے ہر رکن کو اور خاص طور پر ایران سے براہ راست رابطہ رکھنے والوں کو ایران کے رہنماؤں پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ حوثیوں کو ایسے حملے کرنے سے روکیں جو شہریوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

سفیر شیا نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کو اقوامِ متحدہ کی تصدیق اور معائنہ کے طریقہ کاریا یو وی آئی ایم کو مضبوط کرنا چاہیے جو یمن کے لیے طے شدہ تجارتی اور دو طرفہ امدادی کارگو کی نگرانی اور معائنہ خدمات کی نگرانی کرتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یو وی آئی ایم اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ ایران اور دیگرعوامل کو ہتھیاروں کی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فراہمی نہ کی جائے۔

سفیر شیا نے کہا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2722 میں اس رپورٹنگ کی درخواست میں توسیع کی بھی حمایت کرتی ہیں جس کے تحت سیکریٹری جنرل کو تجارتی جہاز رانی پر حوثی حملوں کے بارے میں ماہانہ رپورٹ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پربھی زور دیا کہ حوثی اہداف کے خلاف امریکی بحریہ اور تجارتی جہازوں کے خلاف حالیہ امریکی حملے حوثیوں کی کارروائیوں کا ردِعمل تھے اور یہ حملے ’’بین الاقوامی قانون کے مطابق تھے اور امریکہ کے اپنے دفاع کے موروثی حق کے استعمال میں تھے۔‘‘

سفیر شیا نے اعلان کیا کہ ’’حوثیوں کے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ وہ لاپروائی اور عدم استحکام کے رویے کو روکیں اور اس کونسل کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے اقدامات کے نتائج بھی سامنے آئیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG