Accessibility links

Breaking News

برما میں جمہوریت کی بحالی کی حمایت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

برما میں فوجی بغاوت کو 18 ماہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران، برمی فوجی حکومت نے ملک پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کے لیے تشدد میں اضافہ کیا۔

مبینہ طور پر 2,100 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا، لاکھوں افراد کو قید کیا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جن میں حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف کارروائیاں بھی شامل ہیں۔

حکومت نے حال ہی میں جمہوریت کے حامی چار کارکنوں کو پھانسی دینے کے گھناؤنے فعل کا ارتکاب کیا جس سے برما کے لوگوں کے خلاف اس کی بربریت اور جبرمیں مزید اضافہ ہوا۔

واشنگٹن میں ہونے والی ایک حالیہ میٹنگ میں، محکمۂ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولے نے نشان دہی کی کہ برما کی فوجی حکومت نے مذاکرات کے لیے مکمل طور پرعدم رضا مندی کا اظہارکیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "پھربھی اس خوفناک سفاکیت کے پیچھے، ہم ایک انتہائی غیرمحفوظ اور الگ تھلگ حکومت دیکھ رہے ہیں، جو ایک بڑھتی ہوئی اور جان دارعوامی مزاحمتی تحریک کا سامنا کر رہی ہے۔

ہر چند کہ فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ ملک کو کنٹرول کر سکتی ہے مگر حقیقت میں، سیاسی اور اقتصادی کنٹرول حاصل نہیں کر سکی ہے، فوجی حکومت نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ بنیادی طور پر استحکام پیدا کرنے سے قاصر ہے۔

امریکہ برما کو ایک جامع، کثیرالجماعتی جمہوریت کی بحالی کے راستے پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر فوجی حکومت کے ظالمانہ کریک ڈاؤن سے پیدا ہونے والے انسانی حقوق اور انسانی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

قونصلر شولے نے کہا کہ "اس مقصد کے لیے، امریکہ نے 70 سے زائد افراد پرپابندیاں عائد کی ہیں جن میں فوج کے نمائندے اور دیگرایسے افراد شامل ہیں جو تشدد کے ذمہ دار ہیں۔ "ہم نے حکومت سے منسلک 27 اداروں پر بھی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد فوجی اداروں کو بھی شامل کیا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ امریکی برآمدات سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ حکومت کے خلاف اپنی اقتصادی پابندیوں کے ساتھ ساتھ، ہم نے جمہوریت کے حامی کارکنوں کو وسائل فراہم کیے ہیں، اور ہم نے سول سوسائٹی کے ایک ہزار سے زیادہ کارکنوں کو ہنگامی امداد فراہم کی ہے۔"

امریکہ برما کے لوگوں کو براہ راست انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔ قونصلر شولے نے کہا کہ برما کے بحران کے جواب میں، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے 43 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی جان بچانے والی انسانی امداد فراہم سے متعلق تقریباً چوتھائی ارب ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ برما کے عوام کو اپنے ملک کو جمہوریت کی طرف واپس لانے کی جدوجہد میں ان کی حمایت پراپنی توجہ مرکوز رکھے گا۔ برما کے لوگ طویل عرصے سے اپنی فوج کے ظلم و ستم کا شکار ہیں اور وہ ہماری مکمل حمایت کے پوری طرح مستحق ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG