امریکہ نے برطانیہ کے ساتھ مل کر منشیات کی غیر قانونی تجارت، خاص طور پر خطرناک ایمفیٹامائن کیپٹاگون کی تیاری اور تقسیم کے ذریعے بشار الاسد کی شامی حکومت کی حمایت کرنے والے افراد اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تخمینے کے مطابق یہ غیر قانونی کاروبار ایک ارب ڈالر کا ہے۔
امریکی محکمۂ خزانہ کے مالیاتی اثاثہ جات کے کنٹرول کے دفتر کی ڈائریکٹر آندریا جاتکی نے کہا کہ شام انتہائی نشہ آور کیپٹاگون کی بڑے پیمانے پر پیداوار کرنے والا دنیا کا بڑا ملک بن گیا ہے جس کا زیادہ تر حصہ لبنان کے ذریعے اسمگل کیا جاتا ہے۔
28مارچ کو نامزد کیے گئے بہت سے افراد جن میں سیزر ایکٹ کے تحت نامزد کیے گئے افراد بھی شامل ہیں یا تو شامی صدر بشار الاسد کے خاندان کے افراد ہیں یا ان کےقریبی اتحادی ہیں۔
ان کے رشتے کے دو بھائیوں سمر کمال الاسد اور وسیم بدی الاسد پر کیپٹاگون اور دیگر منشیات کی تیاری اور تقسیم میں ملوث ہونے کے باعث پابندی عائد کی گئی ہے۔
خالد قدور ایک شامی تاجر اور بشار الاسد کے بھائی مہر الاسد کے قریبی ساتھی ہیں جن پر امریکہ نے شامی عوام کے خلاف حکومت کی جانب سے تشدد میں اضافے میں اہم کردار کی پاداش میں پابندیاں عائد کی تھیں۔
قدور مبینہ طور پر کیپٹاگون کی پیداوار اور اسمگلنگ سمیت غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کے انتظام کے ذمے دار ہیں۔
عماد ابو زیوریک پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جو ایک سابق فری سیرین آرمی کمانڈر ہے اور جو اب شامی ملٹری انٹیلی جینس سے منسلک ملیشیا کی قیادت کر رہا ہے۔ اس کا جنوبی شام میں منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کو فعال کرنے میں اہم کردار ہے۔
حزب اللہ سے قریبی تعلق رکھنے والے دو لبنانی شہریوں؛ نوح زیطار، ایک مشہور اسلحہ ڈیلر اور منشیات کے سمگلر اور حسن محمد دقوق کو بھی جسے میڈیا نے کیپٹاگون کا بادشاہ کہا ہے۔ پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی دقوق کی دو کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
یہ نئی پابندیاں ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب متعدد عرب ممالک نے اسد حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
شام کی سیاسی اور انسانی صورتِ حال پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ بریفنگ کے دوران اقوامِ متحدہ میں قائم مقام امریکی نائب نمائندے جیفری ڈی لارینٹس نے خبردار کیا کہ اسد اب بھی ایک سفاک آمر ہیں جن کی حکومت نے شامی عوام کے خلاف بار بار کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔
شہریوں پر حملے کیے اور لاکھوں لوگوں کو حراست میں لیا، تشدد کا نشانہ بنایا ، یا قتل کیا۔ اسد خطے کو کیپٹاگون سے بھی بھر رہے ہیں، منشیات کی لت اور جرائم پھیلا رہے ہیں۔
جیسا کہ محکمۂ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اعلان کیا کہ امریکہ غیر قانونی منشیات کے اسمگلروں اور شامی حکومت کی سفاکانہ جنگ میں مدد فراہم کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے گا۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**