Accessibility links

Breaking News

تنازعات سے متعلق جنسی تشدد سے نمٹنے کا وقت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مسلح تنازعات کے ساتھ ہونے والے بدترین جرائم میں سے ایک جنسی تشدد ہے جسے جنگ کی لوٹ مار، دشمن کو نیچا دکھانے اور دہشت زدہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

امریکہ کی نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ ’’زمانہ قدیم سے جنسی تشدد جنگ کا ایک حربہ رہا ہے۔ پوری تاریخ میں جنگ چھیڑنے والوں نے خاص طور پر عورتوں اور لڑکیوں کو نشانہ بنایا ہے اور ان سے زیادتی کی جس کا مقصد ان کے جسموں پر تسلط اور غلبہ قائم کرنا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اس کا مقصد پوری آبادی کی تذلیل اورانھیں دہشت زدہ کرنا ہے۔ جنسی تشدد دنیا بھر میں جاری جدید تنازعات کا ایک بھیانک حصہ بن چکا ہے۔

نائب صدر ہیرس کا کہنا ہے کہ ’’روسی افواج نے یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں خواتین سے زیادتی کی ہے۔ عراق میں داعش نے ایک دہائی قبل علاقے پر قبضہ کیا تھا اور خواتین اور لڑکیوں کو جنسی غلامی پر مجبور کیا اور ہزاروں افراد کا قتلِ عام کیا۔

سوڈان میں جاری تنازعے میں نیم فوجی دستے شامل ہیں جو خواتین اور لڑکیوں کو جنسی تشدد کے ذریعے دہشت زدہ کر رہے ہیں۔ ہیٹی میں گروہوں نے جنسی حملے جاری رکھے ہیں اور کمیونٹیز کو اپنی ماتحتی پر مجبور کیا ہے۔ ہم نے جنوبی سوڈان، ایتھوپیا، وسطی افریقی جمہوریہ، اور جمہوریہ کانگو میں اسی طرح کی ہولناکیاں دیکھی ہیں اور پچھلے سال سات اکتوبر کو حماس نے بھی جنسی تشدد کی ہولناک کارروائیاں کیں۔

نائب صدر ہیرس نے کہا کہ ’’بین الاقوامی برادری نے حالیہ برسوں میں یہ تسلیم کرنے میں بڑی پیش رفت کی ہے کہ یہ (کارروائیاں) امن، استحکام اور انسانی حقوق پر حملہ ہے۔

امریکہ کو اقوامِ متحدہ اور پوری دنیا میں رہنمائی کرنے پر فخر ہے جب اس نے ریپ کٹس اور زندہ بچ جانے والوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال، فوجیوں اور امن فوجیوں کو تربیت فراہم کی۔ لیکن یہ کافی نہیں ہے کیوں کہ عالمی سطح پر احتساب کا نظام ناکافی ہے۔

امریکی نائب صدر کہتی ہیں کہ ’’تنازعات کے دوران جنسی تشدد کی واضح طور پر مذمت کی جانی چاہیے جہاں بھی اور جب بھی ایسا ہوتا ہے۔ ہمیں کارروائی کو ترجیح دینے کے لیے نظام کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ایسے نظام جو زندہ بچ جانے والوں کی مدد کرتے ہیں، مؤثر طریقے سے شواہد اکٹھے کرتے ہیں اور تفتیش کو فروغ دیتے ہیں۔

یہ ان وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے بائیڈن انتظامیہ نے 17 جون کو ڈگنٹی ان ڈاکیومینٹیشن انیشی ایٹو کا آغاز کیا۔ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو تنازعات سے متعلق دیگر مسائل اور جنسی تشدد کے خاتمے کے لیے اقوامِ متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔

نائب صدر کاملا ہیرس کہتی ہی، ’’بہت لمبے عرصے سے، چاہے قانون نافذ کرنے والے ہوں یا عدالتی نظام، انہوں نے تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کو مناسب طور پر حل نہیں کیا ہے اور بہت لمبے عرصے تک اس (صورتِ حال) کے نتائج احتساب کرنے کے بجائے محض مذمت پر رک گئے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’’سب سے اہم بات یہ ہے کہ جنگ کے حربے کے طور پر جنسی تشدد کا استعمال غیر مناسب ہے اور مجرموں کا احتساب کرنے میں کوئی بھی ناکامی دراصل ہم سب کی طرف سے ہماری مشترکہ انسانیت کے لئے ناکامی ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG