امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے حال ہی میں بنگلہ دیش اورخطے میں روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے تقریباً 26 ملین ڈالر کی اضافی انسانی امداد کا اعلان کیا۔
اس رقم سے برما میں جاری تشدد سے متاثر ہونے والے لوگوں اوربرما سے بھاگ کرآنے والے پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والی کمیونٹیز کی مدد جائے گی۔
اس نئی فنڈنگ سے اگست 2017 سے لے کر اب تک راکھائن ریاست او روہنگیا بحران سے متاثر ہونے والوں کے لیے امریکی امداد تقریباً 2.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت 740,000 سے زیادہ روہنگیا بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں حفاظت کے لیے پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ "یہ نئی فنڈنگ انسانی ہمدردی کے ہمارے شراکت داروں کو برما-بنگلہ دیش سرحد کے دونوں طرف متاثرہ کمیونٹیزکوزندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔"
بنگلہ دیش کی میزبانی میں تقریباً 980,000 روہنگیا پناہ گزینوں سمیت جن میں سے تقریباً 740,000 اگست 2017 کے بعد کے مہینوں میں اس وقت یہاں پہنچے جب انہیں نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور دیگر واقعات نے بھاگنے پرمجبورکیا گیا۔
یاد رہے کہ ریاست راکھائن میں برما کی فوج نے روہنگیا برادری کو ہولناک مظالم اورزیادتیوں کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ فنڈنگ تقریباً 540,000 بنگلہ دیشی میزبان کمیونٹی کے ارکان اور برما میں جاری تشدد سے متاثرہ دیگر افراد کو بھی مدد فراہم کرے گی۔
وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک بیان میں "دیگر عطیہ دہندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کے ردعمل میں اپنا بھرپورحصہ ڈالیں اوربرما میں تشدد سے متاثر ہونے والوں کی مدد کریں۔"
ترجمان پرائس نے کہا کہ "امریکہ بنگلہ دیش کی حکومت اوردیگر اقوام کی فراخدلی اورروہنگیا پناہ گزینوں کی میزبانی میں بنگلہ دیشی عوام کی مہمان نوازی کوسراہتا ہے، خاص طور پر اب جب کہ ہم اس طویل بحران کے چھٹے سال میں داخل ہو چکےہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بحران کے پائیدارحل کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں اورہم بنگلہ دیش کی حکومت، روہنگیا برادری، میزبان برادریوں اوربرما کے اندرلوگوں کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔
اس انسانی بحران کے لیے ایک مربوط اور باہمی تعاون پرمبنی ردِعمل کو یقینی بنائیں گے۔
بین الاقوامی برادری کو روہنگیا بحران کے ردِعمل سمیت دنیا کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے اپنےعزم پر ثابت قدم رہنا چاہیے۔
امریکہ برما میں حالات بہتر ہونے کے بعد بے گھرروہنگیا کی محفوظ، رضاکارانہ، باوقاراورپائیدارواپسی اوردوبارہ انضمام کی حمایت کرتا ہے۔
وزیرخارجہ بلنکن نےاعلان کیا کہ "اس بحران کو ختم کرنے کے لیے ایک ضروری قدم فوجی حکومت کے اپنےعوام پروحشیانہ جبرکوختم کرنا اورایک جامع کثیر الجماعتی جمہوریت کے راستے پرمتفق ہونا ہے۔
امریکہ اپنے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کی جان بچانے کے کام کے لیے تعریف کرتا ہے جووہ ہرروز کرتے رہتے ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**