وزیرَ خارجہ اینٹنی بلنکن نے چلی کے اپنے حالیہ دورے میں کہا کہ "اگلے سال امریکہ اورچلی اپنی شراکت داری کے 200 سال مکمل کریں گے، انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات اوراقدارکی بنیاد پرہمارے باہمی تعلقات قائم ہیں۔
جیسا کہ وزیرِخارجہ بلنکن نے باورکروایا کہ 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے پردستخط کیے جانے کے بعد سے چلی اورامریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہمارے ممالک کے درمیان تجارت چارگنا سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے، جو پچھلے سال 38 ارب ڈالر سے زیادہ تک پہنچ گئی، جس سے ہمارے دونوں ممالک میں ملازمتوں کے ہزاروں مواقع پیدا ہوئے ہیں۔"
امریکہ وقت کے ساتھ ساتھ چلی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکا ہے جس نے قابلِ تجدید توانائی کے شعبے جیسے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبوں میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔
امریکہ نے چلی کے شمسی توانائی کے پانچ منصوبوں میں 760 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور تیکنیکی مدد فراہم کی ہے جن میں سے کئی پہلے ہی ملک بھرمیں گھروں اورکاروباری اداروں کو بجلی فراہم کر رہے ہیں۔
چلی کا قابلِ تجدید توانائی کا شعبہ ملک کی بجلی کا 45 فی صد فراہم کرتا ہے اور چلی کے صاف توانائی کے پرعزم اہداف کوفروغ دینے میں مدد گار ہے، جب کہ چلی 2050 تک کاربن سے پاک توانائی کے ہدف تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ اگرچہ چلی کی معیشت نے ان برسوں کے دوران کافی ترقی کی ہے، مگر اس کے ساتھ یہاں عدم مساوات بھی ہے، جیسے کہ اس نصف کرہ میں وسیع پیمانے پرپھیلی ہوئی ہے۔
صدرجوبائیڈن کے تحت، امریکہ چلی کے ساتھ شراکت داری کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس امر کا مظاہرہ ہو کہ جمہوریتیں اپنے عوام کے لیے ٹھوس نتائج فراہم کرسکتی ہیں، ان کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں اوران کی خواہشات کی تکمیل کر سکتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے معاشی خوشحالی کے لیے اپنی شراکت داری کا آغاز کیا۔ امریکہ مغربی نصف کرہ میں ڈیجیٹل رابطوں میں توسیع اور سپلائی چینز کو مزید لچکدار بنا کر معاشی ترقی کی ایسی بنیاد قائم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، جس کے ذریعے ترقی نچلی سطح سے اوپراوردرمیان تک ہو۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ امریکہ صحت اورتعلیم جیسی ضروری سہولتوں تک رسائی کو بڑھانے کے لیے چلی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا بھی منتظر ہے۔
اس مقصد کے تحت پانچ سالوں میں نصف کرہ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے 5 لاکھ مقامی کارکنوں کوتربیت دی جائے گی اورانہیں بنیادی سازوسامان فراہم کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ "اگریہ اقدام کلّی طور پر حقیقی شکل اختیارکرگیا تو ہمارے نصف کرہ کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں گہراعملی فرق پڑے گا۔
انہوں نے ترکِ وطن کے مسئلے پرچلی کی قیادت کی تعریف کی، چلی نے تقریباً پانچ لاکھ وینز ویلا کے تارکین وطن اورمہاجرین اور ہیٹی کے 180,000باشندوں کی میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
امریکہ آنے والے سالوں میں چلی کے ساتھ اپنی مشترکہ اقداراورمفادات کی بنیاد پر قائم تعاون اورشراکت داری کو جاری رکھنے کا خواہش مند ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**