Accessibility links

Breaking News

بیلاروس میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن پر امریکہ کی تشویش


بیلاروس کے دارالحکومت مِنسک کی ایک دیوار پر اسپرے پینٹ سے مقامی زبان میں 'انٹرنیٹ بحال کرو' کا مطالبہ تحریر ہے۔ (فائل فوٹو)
بیلاروس کے دارالحکومت مِنسک کی ایک دیوار پر اسپرے پینٹ سے مقامی زبان میں 'انٹرنیٹ بحال کرو' کا مطالبہ تحریر ہے۔ (فائل فوٹو)

بیلا روس میں حکام نو اگست کو ہونے والے جعلی صدارتی انتخابات کے معاملے پر ملک بھر میں جاری احتجاج کے ردِعمل میں انٹرنیٹ کی رسائی میں بدستور خلل ڈال رہے ہیں اور آن لائن مواد کو محدود کررہے ہیں۔ نتیجتاً امریکہ نے 35 دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں الیگزینڈر لوکا شینکو کی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی جاری جزوی اور مکمل بندش کی مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بندشوں اور غیر منصفانہ انداز میں انٹرنیٹ کی سروسز میں روک لگانے یا انھیں فلٹر کرنے سے پرامن اجتماع، اظہارِ رائے اور اجتماع کی آزادیوں کے حقوق کو غیر منصفانہ طور پر محدود کردیا جاتا ہے۔ پابندیوں کے اقدامات، اپوزیشن امیدواروں کو ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں، بیلاروس کے پرامن شہریوں اور صحافیوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، سوشل میڈیا اور رابطوں کے دوسرے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سمیت انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کرنے کی کارروائیوں سے شہریوں کی آزادیوں پر مزید زد پڑتی ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی بیلاروس کے جرأت مند لوگوں کے ساتھ بدستور کھڑے رہیں گے جو ان جابرانہ اقدامات کے باوجود آواز بلند کررہے ہیں۔

یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ انصاف اور محاسبے کے مطالبے میں خواتین ایک مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جعلی انتخابات کے بعد سے ہر سنیچر کو خواتین پرامن مظاہرے کرتی ہیں جن میں ہزاروں عورتیں شرکت کرتی ہیں اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے لوکا شینکو پر زور دیتی ہیں کہ وہ اپنے عہدے سے دستبردار ہوجائیں۔

انٹرنیٹ تک شہریوں کی رسائی عام شہری حقوق کا لازمی حصہ ہے۔ حکومت کو انٹرنیٹ کے رابطے میں رخنہ یا رکاوٹ نہیں پیدا کرنی چاہیے کیوں کہ بندشوں سے اکثر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو زک پہنچتی ہے جن میں پرامن اجتماع اور اظہارِ رائے کی آزادی شامل ہے جو ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔

انٹرنیٹ کی بندشوں سے اس کے تمام صارفین پر اثر پڑتا ہے۔ خاص طور پر کم مراعات یافتہ طبقوں پر اور ان لوگوں پر جو مخدوش صورتِ حال سے دوچار ہوتے ہیں۔ بندشوں کی وجہ سے ذرائع ابلاغ کی آزادی اور صحافیوں اور انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں یا زیادتیوں کو منظرِ عام پر لانے اور حکومت کو جواب دہ بنانے کی صلاحیت محدود ہوجاتی ہے۔ بندشوں اور پابندیوں سے معلومات کی آزادانہ ترویج و اشاعت بھی محدود ہوجاتی ہے، اقتصادی سرگرمیوں کو نقصان پہنچتا ہے، سماجی اور سیاسی بدنظمی پیدا ہوتی ہے اور عوامی تحفظ کے ماحول پر منفی اثر پڑتا ہے۔

یہ لازم ہے کہ انسانی حقوق کی آن لائن حفاظت اسی انداز میں کی جائے جس طرح اس سے ہٹ کر کی جاتی ہے۔ امریکہ اور اس کے شریک دستخط کنندگان بیلاروس کے حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ انٹرنیٹ کی بندشوں اور اس پر روک لگانے یا اسے فلٹر کرنے سے احتراز کریں اور انسانی حقوق سے متعلق بیلا روس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کریں۔

بیلا روس کی حکومت پر لازم ہے کہ وہ شہری آزادی کا احترام کرے جس میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا احترام شامل ہے۔ یہ ضروری ہے کہ بیلا روس کے انتخاب کے حوالے سے انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کی غیر جانب دارانہ انداز میں چھان بین کی جائے اور ان کا ارتکاب کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG