اقوامِ متحدہ نے تقریبا آٹھ عشرے سے بین الاقوامی امن اور سلامتی، پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے ایک مشترکہ عالمی پلیٹ فارم کے طور پر فرائض انجام دئے ہیں۔
اقوام متحدہ اس ماہ اپنی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس منعقد کر رہا ہے۔ اس برس ہونے والے اجلاس کے لیے امریکہ تین پالیسی ترجیحات پر توجہ مرتکز کرے گا۔
پہلی ترجیح تو یہ ہے کہ یوکرین، غزہ، سوڈان، ہیٹی، ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو اور برما جیسی جگہوں پر تنازعات اور بحرانوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا جہاں کروڑوں لوگوں کو خطرات اور غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔
امریکہ ایک آزاد، کھلی، محفوظ، اور خوشحال دنیا میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے شراکت داروں اور اقوامِ متحدہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک اور مقصد یہ ہونا چاہیے کہ وہ بہت زیادہ انسانی امداد کے نظام کو بحال کریں۔
امریکہ اقوامِ متحدہ کے ذریعے انسانی امداد کا سب سے بڑا عطیہ کنندہ ہے۔ ایک ہی وقت میں، امریکہ ایک ایسے عالمی نظام کی طرف کام کرنے کے لیے پرعزم ہے جو عالمی نظام کو برداشت کرنے کے لیے مزید ٹولز اور وسائل لائے اور تعاون اور بوجھ کے اشتراک کو ترجیح دیتا ہو۔
امریکہ اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ اقوامِ متحدہ کو سلامتی کونسل سمیت قابل اعتبار، جائز اور موثر ہونا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ صدر جو بائیڈن نے گزشتہ سال کی جنرل ڈیبیٹ کے دوران توسیع شدہ سلامتی کونسل کے لیے امریکی حمایت کی دوبارہ تصدیق کی جب انہوں نے ’مزید آوازوں‘ اور مزید نکتہ ہائے نظر‘ کا مطالبہ کیا۔
امریکہ پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے پیش رفت کو تیز کرنے اور کثیر الجہتی نظام کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ لوگوں کی زندگیوں اور معاش کے لیے سب سے زیادہ اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے وہ بہتر پوزیشن میں ہو۔
امریکہ مستقبل کے سربراہی اجلاس کا منتظر ہے جس کے دوران اقوامِ متحدہ کے ارکان پائیدار ترقی کے اہداف پر پیشرفت کو تیز کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کریں گے۔
امریکہ اصلاحات کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور اس کے رکن ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید خطوط کے ایجنڈے پر عمل کریں۔
اس میں سلامتی کونسل کو جدید بنانا بھی شامل ہے جسے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے۔ اس میں غربت سے بہتر طریقے سے نمٹنے اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے کثیر الجہتی ترقیاتی بینک کے نظام کا ارتقا بھی شامل ہے۔
امریکہ بین الاقوامی امن و سلامتی، پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر اقوام متحدہ کی حمایت جاری رکھے گا۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔