Accessibility links

Breaking News

حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر ایران کے خلاف امریکی پابندیاں


ایرانی پہلوان نوید افکاری کے گھر کے باہر ان کے پوسٹرز آویزاں ہیں۔ افکاری کو ایرانی حکام نے پھانسی دے دی ہے۔ (فائل فوٹو)
ایرانی پہلوان نوید افکاری کے گھر کے باہر ان کے پوسٹرز آویزاں ہیں۔ افکاری کو ایرانی حکام نے پھانسی دے دی ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکی کانگریس میں ایک حالیہ سماعت کے دوران ایران اور وینیزویلا کے لیے خصوصی نمائندے ایلیٹ ایبرئمز نے ایرانی حکومت کی جانب سے 'انصاف کا مذاق اڑانے' کی جاری کارروائی کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانیوں کو اس بات کا اچھی طرح علم ہے۔ ابھی حال ہی میں ایرانی حکومت نے نہایت ظالمانہ انداز میں ایذا رسانی کے بعد بے شرمی سے چیمپئن پہلوان نوید افکاری کو پھانسی دے دی جو خود اپنے عوام کو دھمکی کا ایک کھلم کھلا پیغام تھا۔ امریکہ نے اس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ ان لوگوں کو جواب دہ بنایا جائے گا جو ایران کے لوگوں کو آزادی اور انصاف دینے سے انکاری ہیں۔

اس مقصد کے لیے 24 ستمبر کو امریکہ نے متعدد ایرانی عہدیداروں اور اداروں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تعزیرات عائد کر دیں۔ ان میں جج سید محمود ساداتی شامل ہیں جن کا تعلق شیراز کی انقلابی عدالت سے ہے اور جنہوں نے نوید افکاری کی نہایت غیر منصفانہ سماعتوں میں سے ایک کی سربراہی کی جس کے نتیجے میں عجلت میں خاموشی کے ساتھ اُنہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔

مشہد کی انقلابی عدالت کے محمد سلطانی کے خلاف بھی تعزیرات لگا دی گئی ہیں جو وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کے ایک بیان کے مطابق ایرانی بہائیوں کو آزادیٔ اظہار پر عمل کرنے سے متعلق جعلی الزامات یا عقیدے کی بنیاد پر سزائیں دینے کا ذمہ دار ہے۔

اس کے علاوہ امریکہ نے عادل آباد، ارومیہ اور وکیل آباد کی جیلوں کے خلاف بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تعزیرات عائد کی ہیں۔ ان خلاف ورزیوں میں ایذا رسانی یا ظالمانہ، غیر انسانی اور ذلت امیز سلوک، من مانی حراست اور ایسے لوگوں کو ان کی آزادی کے حق سے محروم کرنا شامل ہے جو محض اپنے عقائد کی پیروی، پرامن اجتماع یا اظہارِ رائے کی خواہش رکھتے ہیں۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے کہا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں ان اقوام کے ساتھ ہے جو نوید کو پھانسی دیے جانے کا سوگ منا رہی ہیں اور ایرانی حکومت کی مذمت کرتی ہیں۔ اس کی ہلاکت بے ضمیری کا ایک عمل ہے۔ انہوں نے تمام دوسری اقوام سے کہا کہ وہ بھی ایسی ہی تعزیرات لگا کر ایران کو جواب دہ بنانے کے لیے کام کریں۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ نے جو اقدامات کیے ہیں ان سے ایران کی انقلابی عدالتوں اور ان کے ججوں کا حقیقی چہرہ عیاں ہوگیا ہے۔ ان کے وہ ہتھکنڈے سامنے آگئے ہیں جن کا مقصد ایرانی حکومت کے جابرانہ نظریے کو نافذ کرنا اور اختلافِ رائے کو دبانا ہے۔

امریکہ، ایرانی عوام کے ساتھ بدستور کھڑا رہے گا اور اس بات کا مطالبہ کرتا رہے گا کہ ایرانی حکومت ان کے ساتھ عزت اور احترام کا سلوک کرے جس کے وہ مستحق ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG