مشرقی افریقہ میں سرگرم دہشت گرد گروہ صومالیہ میں تباہی مچا نے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ صومالیہ کے شہریوں، سرکاری ملازمین اور ایمرجنسی کی صورت میں سب سے پہلے مدد کو پہنچنے والوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے انہیں ہدف بنا رہے ہیں۔
انتیس اکتوبر کو الشباب نے موغادیشو میں ایک تباہ کن بم دھماکے کی ذمے داری کا دعوی کیا جس میں ایک سو سے زیادہ لوگ ہلاک اور کوئی تین سو شہری زخمی ہوئے۔
دہشت گردی اور فنانشل انٹیلی جنس کے لیے امریکی انڈر سیکریٹری خزانہ برائن نیلسن نے ان تمام لوگوں سے تعزیت کی جن کے پیارے اس ہولناک حملے میں ہلاک اور زخمی ہوئے اور دہشت گردی کی اس ناقابل دفاع کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
اس کے جواب میں امریکہ نے ان نیٹ ورکس کو براہ راست ہدف بنایا جوآئی ایس آئی ایس صومالیہ اور الشباب دونوں کو فنڈنگ کرتے اور سامان فراہم کرتے ہیں جس سے ان کی پر تشدد کارروائیوں میں مدد ملتی ہے۔
امریکہ نے ہتھیاروں کے اسمگلرز ان کے ایسو سی ایٹس اور ان سے منسلک بزنس کو آئی ایس آئی ایس صومالیہ نیٹ ورک کی حیثیت سے نامزد کیا ہے جو دہشت گرد گروپ کو ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے سہولت کاری کرتا ہے۔
جن افراد کو نامزد کیا گیا ہے وہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے ایک ایسے نیٹ ورک کی اہم گرہیں ہیں جو آئی ایس آئی ایس صومالیہ سے مستحکم طور پر جڑا ہوا ہے۔
یہ نیٹ ورکس بنیادی طور پر یمن اور صومالیہ کے درمیان کام کرتے ہیں اور جزیرہ نما عرب میں القاعدہ اور الشباب سے ان کے گہرے تعلقات ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے برازیل میں آئی ایس آئی ایس کے ایک اہم حامی اسامہ عبدا لمنگی عبدلہہ بکر کو بھی اس حوالے سے نامزد کیا ہے۔ 2016 میں آئی ایس آئی ایس کے سینئر لیڈروں نے بکر کو دہشت گرد گروپ کے لیے ہتھیار اور فوجی آلات حاصل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ان نامزد لوگوں کا بحری قزاقی اور غیر قانونی ماہی گیری سمیت دوسری مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آئی ایس آئی ایس صومالیہ کے غیر قانونی نیٹ ورکس اور خطے میں کام کرنے والی دوسری دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اتحاد اور انضمام کی حد کو ظاہر کرتا ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ نے 27 فروری 2018کو آئی ایس آئی ایس صومالیہ کو اور پھر 11 اگست 2016 کو آئی ایس آئی ایس صومالیہ کے لیڈر عبدا لقادر مومن کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر تیرہ ہزار دو سو چوبیس کے مطابق خصوصی طور پر عالمی دہشت گردوں کے طور پر نامزد کیا۔
آئی ائس آئی ایس مشرقی افریقہ میں اپنی آمدنی بڑھانے کی کوششیں تیز کر رہی ہے۔ آئی ایس آئی ایس صومالیہ جو شہریوں کے خلاف دہشت گرد حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اپنی زیادہ تر فنڈنگ اور بھرتیوں کے لیے رقوم مقامی کمیونٹیز سے بھتے کی صورت میں وصول کرتی ہے۔ گروپ ان صومالی تاجروں اور شہریوں کو سزا دیتا ہے، ڈراتا دھمکاتا ہے اور قتل کر دیتا ہے جو اس کی مالی مدد نہیں کرتے یا اسے سامان فراہم نہیں کرتے۔
امریکہ مشرقی افریقہ میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر آئی ایس آئی ایس اور الشباب کی فنڈنگ روکنے کی کوششیں جاری رکھے گا، تاکہ ان دہشت گرد گروپوں کی شہ رگ حیات کو کاٹا جا سکے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**