امریکہ اور ترکی نے چار افراد اور دو اداروں کی شناخت مالی سہولت فراہم کرنے والے نیٹ ورک کےایسے حصے کے طور پر کی ہے جو داعش دہشت گرد گروپ کی مالی معاونت کرتے ہیں۔
انہوں نے گروپ کے لیے بھرتی کے عمل میں مدد دینے کےساتھ ساتھ ،عراق اور شام کے لیے اور وہاں سے مالیاتی منتقلی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول نے نیٹ ورک کے بانی عبدالحامد سلیم ابراہیم ان کے بیٹے محمد عبدالحامد اور عمر عبدالحامد اور جاسم حمادی الجوبیری پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ ساتھ ہی ترک حکام نے ان کے اثاثے منجمد کر دیے۔
عبد الحامد سلیم ابراہیم اسماعیل بروکان الخاتونی ایک عراقی شہری ہیں جو غیر قانونی طور پر ترکی میں مقیم ہیں۔
گزشتہ کئی برسوں سے وہ عراق میں داعش کے نام نہاد ولایت الجزیرہ میں غیر ملکی فنانسنگ کے سربراہ کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
اُنہوں نے ترکی میں گروپ میں مالیاتی سہولت کے نیٹ ورک کو منظم کیا اور سینئر لیڈروں کو اپنے نیٹ ورک کے ذریعے رقوم کی منتقلی میں اہم کردار ادا کیا۔
محمد عبدالحامد سالم بروکان الخاتونی اور عمر عبد الحامد سالم بروکان الخاتونی ,بروکان الختونی کے بیٹے ہیں۔ وہ داعش کے مالیاتی سہولت کار نیٹ ورک کے رکن ہیں۔ جون 2021 میں، انہوں نے 500,000 ڈالر سے زیادہ رقم کی منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ISIS کے مالیاتی اہلکار کے ساتھ رابطہ کیا۔
ان افراد نے ترکی میں قائم اپنے مالیاتی اداروں، وادی الرافدین فار فوڈ اسٹفز اور شام ایکسپریس کے ذریعے داعش کو رقوم کی منتقلی میں سہولت فراہم کی۔ اس لیے ان دونوں اداروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
محکمہ خزانہ کے معاون وزیر برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس برائن ای نیلسن نے کہا کہ پانچ جنوری کی کارروائی "آئی ایس آئی ایس کی عالمی سطح پر کام کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کے عزم کی توثیق کرتی ہے۔
ان افراد اور اداروں کی پابندیوں کے لیے نامزدگی اور اس کے ساتھ اثاثوں کا منجمد کیا جانا خطے میں داعش کی سرگرمیوں کو ہدف بنانے کے لیے ہمارے ترک شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری اور اشتراک کا نتیجہ ہے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**