Accessibility links

Breaking News

یو ایس ایڈ یوکرین کی ’بریڈ باسکٹ‘ کی بحالی کے لیے کوشاں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوکرین میں دو سال قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یو ایس ایڈ) نے 29 ارب ڈالر سے زیادہ رقم جمع کی ہے جس نے 17 ملین یوکرینیوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا ہے۔

یہ تعداد ملک کی تقریباً نصف آبادی ہے۔ اس تعاون نے نہ صرف بے گھر یوکرینیوں اور جنگی محاذ کے قریب رہنے والوں کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے میں مدد فراہم کی ہے بلکہ یوکرین کو طویل مدتی قوت بڑھانے اور خود کفیل بنانے میں مدد کی ہے۔

ازوبیل کولمن یو ایس ایڈ کی نائب منتظم یا ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنے کا ایک مقصد ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنا تھا۔ تاہم وہ اس مقصد میں ’’نمایا ں طور پر ناکام‘‘ ہوا ہے۔

ازوبیل کولمن کا کہنا ہے کہ ’’یوکرین کے حلیفوں نے مل کر کام کیا ہے جن میں امریکہ، یورپی اتحادی اور دنیا بھر کے ممالک شامل ہیں۔

ان کوششوں کا مقصد یوکرین کے کسانوں کو اپنےکھیت کھلیانوں میں کاشت کاری کے قابل رکھنے میں مدد دینا ہے۔ ہم یہاں یو ایس ایڈ میں یوکرین کے ایک تہائی سے زیادہ کسانوں کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں تاکہ انہیں بیج اور کھاد فراہم کی جا سکے اور اس کے لیے فنانسنگ کے ساتھ ساتھ اضافی سٹوریج بھی فراہم کرنا ضروری تھا جب وہ فوری طور پر اپنی زرعی مصنوعات برآمد نہیں کر سکتے تھے۔

کولمین نے کہا کہ یو ایس ایڈ نے بحیرہ اسود میں تباہ شدہ بندرگاہوں کو بحال کرنے کے لیے متبادل برآمدی راستوں کو فروغ دیا اور سرمایہ کاری کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے۔

کولمن کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے یوکرین کے برآمد کنندگان کے ساتھ کام کیا ہے اور اس مثال سے یوں سمجھ لیجیے کہ ان کو اناج کی بڑی ریلوے کاریں فراہم کی ہیں تاکہ وہ بڑی مقدار میں اناج کو ڈینیوب کی بندرگاہوں اور وہاں کے عرشوں یا بارجز پر لا سکیں۔

اُن کے بقول ہم نے خود بندرگاہوں کے ساتھ ایسے پائلٹ بحری جہاز فراہم کرنے کے لیے کام کیا ہے جو آمدورفت میں مدد دے سکیں اور بحری ہوابازوں کو خشکی سے بحری جہازوں تک لا سکیں اور ڈینیوب کی ان بندرگاہوں میں زرعی برآمدات کو لانے اور اتارنے کے عمل کو تیز کریں۔

وہ کہتے ہیں کہ ہم نے مختلف بارڈر کراسنگز پر سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے تاکہ کارروائی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔

یہ حکمتِ عملی کام کر رہی ہے۔ آج یوکرین کی معیشت ترقی کی طرف لوٹ آئی ہے۔ کاروبار دوبارہ بحال ہو رہے ہیں اور بین الاقوامی سرمایہ کاری واپس آ رہی ہے یو ایس ایڈ اس پیش رفت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے جس میں پالیسی اصلاحات کی حمایت بھی شامل ہے۔

کولمن کا کہنا ہے کہ ’’ہم اس تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں جو پوٹن کی افواج نے پورے ملک میں کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کسانوں کو توانائی اور آبپاشی تک اسی طرح رسائی حاصل ہو جو ماضی میں ان کی پیداوار کے لئے ضروری تھی اور آگے بھی زیادہ نتیجہ خیزثابت ہو۔

ازوبل کولمین نے کہا کہ یوکرینی زراعت دنیا کے سب سے زیادہ کمزور ممالک کو خوراک فراہم کرتی ہے۔ وہ توجہ دلاتی ہیں کہ خوراک فراہم کرنے والی اس بریڈ باسکٹ کو سپورٹ کرنا دنیا میں خوراک کی فراہمی کے لیے اہم ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG