Accessibility links

Breaking News

افغانستان کی خواتین اور لڑکیوں کی مدد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان خواتین اور لڑکیوں کو ثانوی اسکولوں اور یونیورسٹیوں تک رسائی دینے سے انکار کرتے آ رہے ہیں اور افغان معیشت کے تمام شعبوں میں ان کی شرکت کو روکتے ہیں۔

وہ گھروں سے باہر خواتین اور لڑکیوں کی نقل و حرکت کو محدود کرتے ہیں اور آواز اٹھانے والوں پر جبر کرتے ہیں۔

یہ کہنا ہے امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کا۔ وہ الائنس فار افغانستان ویمنز اکنامک ریزیلئنس کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے مزید کہا کہ ’’طالبان کے حکم نامے خواتین کی آزادیوں اور انسانی حقوق کی انتہائی بنیاد پرستانہ طریقوں سے خلاف ورزی کرتے ہیں۔ لیکن شاید زیادہ اہم بات یہ ہے اور ایک لحاظ سے اس بات کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ افغانستان کے لوگوں کی منشا کے خلاف کام کرتے ہیں۔

سروے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ 85 فی صد سے زیادہ آبادی کا خیال ہے کہ خواتین کو تعلیم تک مساوی رسائی حاصل ہونی چاہیے۔

امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ طالبان کی پابندیوں کے نتیجے میں افغانستان کے امکانات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر خواتین اور لڑکیاں سیکھنے کے قابل ہوں اور کام کرنے کے
قابل ہوں تو پورے ملک کواس سے فائدہ ہوگا۔

عورتیں اپنے خاندان کی کفالت کر سکتی ہیں۔ وہ افغان معیشت میں ایک ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ کر سکتی ہیں۔ اقتصادی مواقع پائیدار امن اور پائیدار سلامتی کے لیے ایک پیشگی شرط ہیں۔ اس لیے خواتین کی شراکت ایک زیادہ لچکدار معاشرے کی تشکیل میں بھی مدد کرے گی۔ اگر خواتین اور لڑکیوں کو ان کی مکمل صلاحیتوں کے حصول کی اجازت نہیں دی جاتی تو یہ افغانستان کا نقصان ہے۔

انڈونیشیا اور قطر سمیت دنیا بھر کے ممالک نے افغان خواتین کے لیے تعلیمی مواقع کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو مربوط کیا ہے۔ امریکہ کو ان اور دیگر متعدد کوششوں کا حصہ بننے پر فخر ہے۔

الائنس فار افغانستان ویمنز اکنامک ریزیلئنس نے گزشتہ دو برسوں میں اپنے پروگراموں کو وسعت دی ہے اور یہ جلد ہی تین نئے قسم کے پروگرام پیش کرنا شروع کردے گا۔

سب سے پہلے یہ اتحاد دنیا بھر میں افغان خواتین کے لیے ورچوئل ٹریننگ اور ہنر سازی کے کورسز فراہم کرے گا تاکہ وہ ملازمتیں حاصل کر سکیں اور آمدنی حاصل کر سکیں۔

دوسرے، امریکہ اور ایجوکیشن ابو آل فاؤنڈیشن اسکالرشپ فراہم کریں گے تاکہ امریکہ میں پناہ گزین افغان خواتین اپنی بیچلر اور ماسٹرز کی ڈگریاں مکمل کر سکیں۔ تیسرا یہ اتحاد افغان خواتین کی اس وقت مدد کرے گا جب وہ اپنے کاروبار شروع کریں گی اور اسے فروغ دیں گی۔

آخر میں یہ اتحاد دنیا بھر میں افغان خواتین کو ان کے شعبوں میں سرپرستی فراہم کرتا رہے گا۔ وزیرِ خارجہ بلنکن نے نجی شعبے، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت کے ارکان پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے میں مدد کرنے کے اہم مشن میں شامل ہوں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG