امریکہ اپنے افغان اتحادیوں سے کیے وعدے پورے کر رہا ہے

افغان مہاجرین امریکی ریاست نیو جرزی کے ایک فوجی اڈے میں قائم مہاجر کیمپ میں گھوم پھر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کی حکومت امدادی تنظیموں کے اشتراک سے امریکہ کے ان ہزاروں افغان اتحادیوں کی بحالی کے لیے مدد فراہم کرچکا ہے جو افغانستان میں 2021 میں امریکی آپریشنز ختم ہونے کے بعد خطرات کا سامنا کر رہے تھے۔

حال ہی میں افغان پناہ گزینوں کی مدد کرنے والوں کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے میں وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایسے بہت سے افغانوں کی خدمات کا اعتراف کیا جنھوں نے اپنے ملک کو پُرامن، خوشحال اور تکثیریت پسند بنانے کے لیے خطرات مول لیے:

"وہ خواتین اور لڑکیوں کے یکساں حقوق، مذہبی آزادی، اور جمہوریت کے لیے لڑے۔ اور کئی ایسے ہیں جو کئی برسوں، خاص طور پر طالبان کے اقتدار میں آنے سے قبل کے 20 برسوں میں، امریکہ کے سفارت کاروں، فوجیوں، اور بین الاقوامی تنظیموں کے شانہ بشانہ کام کر رہے تھے اور افغان عوام کی ترقی و خوش حالی ان کا سب سے بڑا مقصد تھا۔"

جب صدر بائیڈن نے افغانستان میں جنگ ختم کی تو ساتھ ہی یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ امریکہ اپنے افغان ساتھیوں کو نقل مکانی اور آباد کرنے سمیت ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

جب 2021 میں طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا تو دنیا بھر سے لوگ امریکہ کے افغان شراکت داروں اور ان کے اہل خانہ کی مدد کے لیے میدان میں اترے۔

گزشتہ تین برس کے دوران قطر، متحدہ عرب امارات، البانیہ، کوسووو، فلپائن اور دیگر ممالک نے اپنے نئے ٹھکانوں کا سفر کرنے والے افغانوں کو راستے میں محفوظ پڑاؤ فراہم کیے۔

غیر منافع بخش تنظمیوں اور آبادکاری کے لیے کام کرنے والے اداروں نے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے پورے امریکہ میں کام کیا۔ اس میں بچوں کا اسکولوں میں داخلہ، انگریزی زبان سیکھنے کی کلاسز، تازہ پکے کھانے کی فراہمی اور نو وارد خاندانوں کو شہروں سے شناسا کرنے جیسی کوششیں بھی شامل ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ گزشتہ برس امریکہ نے #AfghanEvac اور اس کے تنظیموں اور غیر منافع بخش اداروں کے 200 رکنی اتحاد کے ساتھ اپنا تعاون بڑھایا ہے۔

"ہم نے وسائل کو یکجا کیا ہے۔ ہم نے ری سیٹلمنٹ کے عمل کو پہلے سے زیادہ بہتر بنایا ہے۔ ہم نے سول سوسائٹی کے دیگر گروپس کے ساتھ بھی تعاون بڑھایا ہے۔ اس شراکت اور غیر معمولی کوشش کا نتیجہ یہ ہے کہ 2024 کے دوران گزشتہ کسی بھی سال کے مقابلے میں امریکہ پہنچنے والے افغانوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے ۔"

مجموعی طور پر 2021 سے امریکہ نے ہزاروں بچھڑے ہوئے خاندانوں کو ملایا ہے اور ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افغانوں کو آباد کیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ میں پہلے سے موجود اور آئندہ پہنچنے والے افغانوں کے لیے بھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔ جیسا کہ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے، "ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ہم سب یہ جانتے ہیں۔ اس لیے ہمیں کام شروع کرنا چاہیے۔"

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔