13جولائی میں ایک مسلح شخص نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی جب وہ پینسلوینیا میں ایک سیاسی ریلی میں خطاب کر رہے تھے۔ خوش قسمتی سے گولی ان کے دائیں کان کو چھوتی ہوئی گزر گئی۔ لیکن اس واقعے میں ایک اور امریکی شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
صدر جو بائیڈن نے اوول آفس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’امریکہ میں ہم ایسا نہیں کر سکتے اور ہمیں اس راہ کو کبھی نہیں اپنانا چاہیے۔
صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں اس نوعیت یا کسی بھی نوعیت کے تشدد کی جگہ نہیں ہے اور اس میں کوئی استثناٰ بھی نہیں۔ ہم ایسے تشدد کو معمول بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
صدر بائیڈن نے توجہ دلائی کہ ’’اس ملک میں سیاسی بیانیہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ اب اس کی حدت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سب کی ذمے داری ہے کہ صورتِ حال کو اس جانب لانے کے لیے کام کریں۔ صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ اگرچہ امریکی جمہوریت میں اختلافات ناگزیر ہیں پھر بھی سیاست کو ’جنگ کا میدان‘ نہیں بننا چاہیے۔
صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ سیاست کو ایک پر امن بحث و مباحثے کا میدان ہونا چاہیے اور ہمیں آزادی کے اعلامیے اور آئین کے مطابق انصاف کی کھوج اور فیصلے کرنے چاہئیں۔ ہمیں ایک انتہا پسند اوراشتعال والے امریکہ کا نہیں بلکہ شائستگی اور وقار والے امریکہ کا ساتھ دینا چاہیے۔
صدر نے مزید کہا کہ ’’امریکی جمہوریت میں ہم بحث اور اختلاف کرتے ہیں۔ ہم امیدواروں کے کردار، ریکارڈ، امور، ایجنڈے اور امریکہ کے لیے ان کے نظریے کا تقابلی جائزہ لیتے ہیں۔
صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ’’امریکہ میں ہم گولی سے نہیں بلکہ ووٹ کے ذریعے اپنے اختلافات کو حل کرتے ہیں۔ امریکہ کو تبدیل کرنے کا اختیار ہمیشہ عوام کے پاس ہونا چاہیے، کسی قاتل کے پاس نہیں۔
صدر بائیڈن وضاحت کرتے ہیں کہ ’’ابتدا ہی سے ہمارے بانیوں نے جذبے کی طاقت کو سمجھا ہےاور انہوں نے ایک ایسی جمہوریت کی تشکیل کی ہے جو وحشیانہ طاقت پر قابو پانے کے لیے عقل اور توازن کو موقع فراہم کرتی ہے۔
صدر بائیڈن کہتے ہیں کہ ’’یہ وہ امریکہ ہے جس طرح ہمیں ہونا چاہیے۔ ایک ایسی جمہوریت جہاں نیک نیتی سے دلائل دیے جائیں۔ ایک ایسی جمہوریت جہاں قانون کی بالا دستی کا احترام ہو۔ ایک ایسی جمہوریت جہاں شائستگی، وقاراور انصاف محض نظریے ہی نہ ہوں بلکہ زندہ حقیقتیں ہوں۔ ‘‘
صدر نے مزید کہا کہ ’’ یہ ہم پر ان لوگوں کی جانب سے فرض ہے جو ہم سے پہلے آئے۔ یہ ہمارے بچوں اور ان کے بچوں کے لیے ہمارے فرائض میں شامل ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔