ایشیا اور جنوبی امریکہ میں ہیروئن اور کوکین کی ناجائز تجارت کرنے والے گروہ صحارا کے زیریں علاقے کے محدود بنیادی ڈھانچے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کی وجہ سے منشیات کی سرحد پار نقل و حرکت کا کاروبار ہو رہا ہے۔
سن 2019 کے پہلے تین مہینوں کے دوران گنی بساؤ اور کابو وردے میں اتنی کوکین پکڑی گئی جو 2013 اور 2016 کے درمیان مجموعی طور پر پورے براعظم افریقہ میں پکڑی گئی تھی۔
امریکی حکومت لائبیریا میں اس بڑھتے ہوئے خطرے کا قلع قمع کرنے میں مدد دینے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عطیات، ضروری آلات اور دوسری ٹیکنالوجی دے رہی ہے۔ حال ہی میں لائبیریا میں منشیات پر قابو پانے والے ادارے (ایل ڈی ای اے) کو یونیفارم، جوتے، ہتھکڑیاں، لیپ ٹاپ، پرنٹرز اور دوسرا ساز و سامان دیا گیا تاکہ منشیات کا ناجائز کاروبار کرنے والوں کے خلاف جنگ میں مدد دی جاسکے۔
لائبیریا میں امریکی سفارت خانے میں منشیات اور قانون کے نفاذ کے بین الاقوامی امور کے شعبے کے قائم مقام ڈائریکٹر اسٹیفن کیسک نے کہا کہ امریکی حکومت اب کئی برسوں سے ایل ڈی ای اے کے ساتھ شریک کار ہے۔
لائبیریا کے اخبار فرنٹ پیج افریقہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ امریکہ ایل ڈی ای اے اور لائبیریا کی حکومت کے ساتھ مستقبل میں کام جاری رکھنے کا متمنی ہے۔
کینیا، گھانا اور متعدد دوسرے افریقی ممالک بھی امریکہ کے ساتھ شراکت کر رہے ہیں تاکہ منشیات کی ناجائز تجارت اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کا قلع قمع کیا جاسکے۔
منشیات اور قانون کے نفاذ کے لیے بین الاقوامی بیورو کی سابق نائب معاون وزیرِ خارجہ ہیتھر میرٹ نے حال ہی میں کہا کہ امریکہ، منشیات کے کاروبار کے خلاف افریقہ کی جنگ میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور افریقہ کی جمہوری حکومتوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کی توقع رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ امریکہ کے مفاد میں ہے کہ منشیات کا ناجائز کاروبار کرنے والے اداروں اور دوسرے مجرموں کا قلع قمع کرنے کے لیے شراکت داری کرے۔ اس لیے کہ ہم افریقہ میں جن ملکوں کے ساتھ شراکت داری کرتے ہیں، انھیں محفوظ خوش حال اور جمہوری طرز کا دیکھنے کی تمنا رکھتے ہیں۔ ہم تجارت کی روانی چاہتے ہیں، ہم عوام سے عوام کی سطح پر تعلقات کے خواہش مند ہیں اور ہم اسی وقت خوش حال ہوسکتے ہیں جب ہمارے شریک کار مضبوط اور باصلاحیت ہوں گے۔
منشیات کے مجرمانہ گروہ جب کسی ملک کے حالات سے فائدہ اٹھاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں ہونے والے تشدد اور بدعنوانی سے جائز حکومتوں کی حیثیت کو نقصان پہنچتا ہے اور لوگ خطرات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔
منشیات کے ناجائز کاروبار پر قابو پانے میں افریقی حکومتوں کی امداد کرکے امریکہ یہ توقع رکھتا ہے کہ اس سے بدعنوانی اور دوسری مجرمانہ سرگرمیوں کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
سابق نائب معاون وزیرِ خارجہ میرٹ نے کہا کہ برِاعظم افریقہ میں امریکی سفارت خانوں کی وساطت سے آئی این ایل پورے افریقہ کے ساتھ مصروفِ عمل ہے اور ان ملکوں کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے تاکہ محکمۂ انصاف کے شعبوں میں ان کی صلاحیتوں کو فروغ دیا جاسکے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**