نکولس مادورو کی ناجائز حکومت کی بد انتظامی اور بدعنوانی نے وینزویلا کو اس کی تاریخ کے بدترین انسانی، سیاسی اور اقتصادی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ امریکہ نے وینزویلا کے اندر اور باہر، دونوں جگہوں پر وینزویلن عوام کے لیے امدادی کوششوں میں ہاتھ بٹانے کی خاطر کروڑوں ڈالر مہیا کیے ہیں لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی ایک قلیل المیعاد حل ہے۔ طویل المیعاد حل کی خاطر ہمیں نئی سوچ کی ضرورت ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی ترقی کے لیے امریکی ادارے اور بین الامریکی ترقیاتی بینک نے 'بیٹر ٹوگیدر' یا 'ہونتوس ایس میہور' چیلنج کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے۔
'یو ایس اے آئی ڈی' میں عالمی ترقیاتی شعبے کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیری بیڈر کہتے ہیں کہ 'بیٹر ٹو گیدر' چیلنج کھلی اختراع پسندی کا ایک ایسا فورم ہے جہاں دنیا کے کسی مقام سے کوئی بھی کسی وقت کسی بھی موضوع پر وینزویلا کے اندر یا باہر وینزویلا کے عوام کی مدد کے لیے تجاویز پیش کرسکتا ہے۔
ان کے بقول یہ فورم اختراع پسندی، ٹیکنالوجی اور تحقیقی مرکز کی شکل اختیار کر رہا ہے جو جمہوریت، ترقی اور اختراعات کے بیورو کا حصہ ہے۔ وہ لوگ جنھوں نے وینزویلا میں رہنے کی اذیت، مشکلات اور محرومی کا تجربہ کیا ہے، اور پھر وہاں کی حکومت سے جان چھڑا کر فرار ہوئے اور بیرونِ ملک عارضی طور پر زندگی شروع کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی ہے، وہ اپنے ذاتی تجربات کو بروئے کار لاسکتے ہیں اور ایسے تصورات پیش کرسکتے ہیں جو کسی ترقیاتی ادارے کے علم میں نہیں آسکتے۔ وہ ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے کہ ہم خود ایسا نہیں کررہے ہوتے بلکہ یہ وینزویلا کے لوگوں کے تجربات کا نچوڑ ہوتا ہے جسے ایک ایسے تصور میں ڈھالا جاسکتا ہے، جس کے وہ خود خالق ہوتے ہیں۔
مسٹر بیڈر نے کہا کہ ان کامیابیوں کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ چھوٹے بڑے دونوں قسم کے منصوبوں پر مشتمل ہوسکتی ہیں۔ مثلاً ہم صاف پانی تک رسائی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، ہم ڈیجیٹل فورم بنا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو اپنے عزیزوں کی تلاش میں انھیں مدد دی جاسکے۔ ہم ایسے فورم تشکیل دے رہے ہیں جن سے لوگوں کو، ان ملکوں میں جہاں انھوں نے اب رہائش اختیار کی ہے اور جہاں انھوں نے اپنی سلامتی اور اپنے خاندانوں کی فلاح کے لیے ہجرت کی ہے، وہاں کے قواعد وضوابط سے مطابقت رکھتے ہوئے ملازمتیں دستیاب ہوسکیں۔
'بیٹر ٹوگیدر' پروگرام کے تحت 'یو ایس اے آئی ڈی' کا ادارہ وینزویلا کے لوگوں کے ساتھ ملک کے اندر اور باہر اور ساتھ ہی برازیل، پیرو، کولمبیا اور پورے علاقے میں امریکی گروپوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔
اکتوبر کے آخر میں 'یو ایس اے آئی ڈی' کے قائم مقام نائب منتظم جان بارسا نے ادارے کی جانب سے تازہ ترین گرانٹ حاصل کرنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ادارہ وینزویلا، چلی اور کولمبیا میں تین نئے منصوبوں کو فنڈ مہیا کر رہا ہے جن پر بیٹر ٹوگیدر چیلنج کے تحت 10 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔ ان نئے منصوبوں کے بعد جن سے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بہتر ہوں گی، 'یو ایس اے آئی ڈی' اور 'آئی ڈی بی' کی مدد سے چلنے والے منصوبوں کی مجموعی تعداد 19 ہوجائے گی جب کہ مزید منصوبے سامنے آنے والے ہیں۔
بیٹر ٹو گیدر چیلنج کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی اس پتے پر جائیں
www.JuntosEsMejorVE.org
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**