امریکہ چین کے کمیونسٹ پروپیگنڈے کا برابر توڑ کر رہا ہے۔ وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ابھی حال ہی میں محکمۂ خارجہ نے چین میں قائم چھ میڈیا کمپنیوں کے امریکی دفاتر کو غیر ملکی مشنز کا درجہ دے دیا ہے۔ وہ سب کے سب ایک غیر ملکی حکومت کی ملکیت میں ہیں یا ان پر مؤثر کنٹرول ہے۔ ہم محض اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ امریکی عوام اور اطلاعات کےخواہش مند لوگ خود چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے اور ایک آزاد پریس کی مرتب کردہ خبروں کے درمیان فرق کو سمجھ سکیں۔ کیوں کہ ان دونوں میں مماثلت نہیں ہے۔
ان اداروں میں جن پر غیر ملکی مشنز کے ایکٹ کے تحت تعزیرات عائد کی گئی ہیں ای چائی گلوبل، جائی فینگ ڈیلی، ژن منگ ایوننگ نیوز، سوشل سائنسز ان چائنا پریس، بیجنگ ریویو اور اکنامک ڈیلی شامل ہیں۔ ان سب کو غیر ملکی مشنز کا درجہ دے دیا گیا ہے۔
گزشتہ 10 برس سے زیادہ عرصے میں اور خاص کر جنرل سیکریٹری شی جن پنگ کے دورِ حکومت میں چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی پی) نے چین کے سرکاری پشت پناہی والے پروپیگنڈا اداروں پر زیادہ کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
جنرل سیکریٹری شی نے خود یہ کہا ہے کہ پارٹی کی ملکیت والے ذرائع ابلاغ کے لیے لازم ہے کہ وہ پارٹی کے نظریے کو اپنائیں، پارٹی کی اتھارٹی کا تحفظ کریں، اور یہ کہ ان کی کارگزاریاں لازمی طور پر پارٹی سے بہت زیادہ مطابقت رکھتی ہوں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگزکے بقول دنیا بھر میں آزاد میڈیا سچ پر نگاہ رکھتا ہے جب کہ عوامی جمہوریہ چین کا میڈیا چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب دیکھتا ہے۔
ان چھ اداروں کے خلاف تعزیرات سے یہ پابندی عائد نہیں ہوتی کہ وہ امریکہ میں کس قسم کا مواد شائع کرسکتے ہیں۔ اس سے محض ان کی پہچان ہوتی ہے کہ وہ کس نوعیت کے ادارے ہیں یعنی وہ عوامی جمہوریہ چین کے کنٹرول میں پروپیگنڈے کے ادارے ہیں۔
یہ اقدام 22 جون کو چین کے سینٹرل ٹیلی ویژن، چائنا نیوز سروس، پیپلز ڈیلی اور گلوبل ٹائمز اور 18 فروری کو شنہوا نیوز ایجنسی، چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک، چائنا ریڈیو انٹرنیشنل، چائنا ڈیلی ڈسٹری بیوشن کارپوریشن اور ہائی تیان ڈویلپمنٹ یو ایس اے کے خلاف تعزیرات عائد کرنے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
جن اداروں کو غیر ملکی مشن کا درجہ دیا جاتا ہے ان کے لیے لازم ہے کہ وہ بعض شرائط کی پاسداری کریں جن سےان کی حکومت سے وابستہ میڈیا سرگرمیوں سے متعلق امریکہ کے اندر شفافیت میں اضافہ ہو۔
ترجمان اورٹیگز نے کہا کہ ہمارا نصب العین امریکہ میں پریس کی آزادی کا تحفظ اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امریکی عوام کو اس بات کا علم ہو کہ جو خبریں انھیں مل رہی ہیں وہ آزاد پریس کے وسیلے سے آرہی ہیں یا کسی مذموم غیر ملکی حکومت کی وساطت سے موصول ہو رہی ہیں۔ شفافیت سے انھیں خطرہ درپیش نہیں ہوتا جو سچائی کی قدر وقیمت جانتے ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**