امریکہ تمام امریکی یرغمالوں اور غلط طور پر نظربند افراد کی وطن واپسی کے لیے پرعزم ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے یو ایس یرغمالی اور غلط طور پر نظربندی کے دن کی تقریب کے افتتاح کے موقع پر یہ بات کہی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ ان کے پاس ہر اس امریکی کے نام کی فہرست ہے جسے یرغمال بنایا گیا یا غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔
وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’پچھلے تین برسوں کے دوران اس فہرست سے 46 ناموں کو خارج کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔
بلنکن کہتے ہیں کہ ’’اس کے باوجود ہمارے درجنوں ساتھی شہریوں کو غیر ملکی حکومتوں، دہشت گرد گروپوں اور دیگر غیر ریاستی عناصر کے ذریعے ان کے حقوق کی پروا کیے بغیر اور بنا کسی جواز کے ان کے خاندانوں سے الگ رکھا جاتا ہے۔
وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’وہ خاندان جو مہینہ بہ مہینہ، لمحہ بہ لمحہ اس اذیت کو برداشت کرتے ہیں کہ نہ جانے ان کے پیاروں کو کہاں رکھا جا رہا ہے۔ وہ تکلیف میں ہیں یا وہ انہیں دوبارہ کب دیکھیں گے۔ یہ خاندان یہ جان لیں کہ ہم آپ کے خاندان کے افراد کے لیے ایسے ہی جدوجہد کرتے رہیں گے جیسے وہ ہمارے اپنے عزیزواقارب ہوں۔ ہم ہار نہیں مانیں گے۔ کبھی بھی نہیں۔
امریکہ یرغمالوں کو واپس لانے کے لیے اپنے پاس موجود ذرائع کو بڑھاتا اور مضبوط کرتا رہے گا۔ ان میں یرغمالوں کی بازیابی کا گروپ بھی شامل ہے جو غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس، انٹیلی جینس کمیونٹی اور حکومت کے دیگر حصوں کو اکٹھا کرتا ہےاور ان کے خاندانوں کو سپورٹ فراہم کی جاتی ہے۔ سن 2020 کے رابرٹ لیونسن ایکٹ کی طرح گروپ بھی امریکہ کو اختیار دیتا ہے کہ یرغمال بنانے والوں پر اضافی مالی جرمانے اور سفری پابندیاں عائد کی جا سکیں ۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کہتے ہیں کہ ’’ہم نے کینیڈا کے ساتھ مل کر 70 سے زیادہ ممالک کے ایک گروپ کی تشکیل کی ہے جس نے مختلف ممالک کی طرف سے صوابدیدی حراست کے خلاف اعلامیے کی توثیق کی ہے اور جو کسی بھی حکومت کے خلاف متحد ہو کر کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو غیر ملکی شہریوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کرتی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ’’جتنے زیادہ ممالک ایسا دباؤ ڈالنے میں ہمارے ساتھ شامل ہوں گے ہم ایسی کارروائیوں کے ذمے داروں کے لیے ایسی صورتِ حال پیدا کر دیں گے کہ وہ مزید بے گناہ لوگوں کو حراست میں لینے سے پہلے دو بار سوچنے پر مجبورہو جائیں اوراس بات کو یقینی بنانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ کسی اور کو اس ڈراؤنے خواب کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ہر روز جب ہم غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے امریکیوں کی رہائی کے لیے لڑتے ہیں چاہے وہ ’ہم‘ یا ہماری حکومت ہو، ایک کمیونٹی، ایک خاندان، یا کوئی فرد ہو ہم یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہم کون ہیں اور ہم کس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اپنی آزادی اور اپنی انسانیت کو اور کسی ایک شہری کے حقوق کے دفاع کے لیے پوری قوم کی طاقت کو بھرپور انداز میں کرنے کی اپنی تیاری کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔