Accessibility links

Breaking News

جمہوریت کی بقا: ہمارے وقت کا اہم چیلنج


فائل فوٹو
فائل فوٹو


گزشتہ دسمبر میں سربراہی اجلاس برائے جمہوریت میں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ آمریت اور جمہوریت کے درمیان جاری تصادم "ہمارے وقت کا اہم چیلنج" ہے۔

یو ایس ایڈ کی منتظمہ سمانتھا پاور نے کہا کہ مطلق العنان حکومتوں کے عروج اور کچھ جمہوریتوں کی حالیہ پسپائی کے باوجود، اس بات کا ثبوت ہے کہ آمریتیں جمہوریتوں کے مقابلے میں کمزور اور کم اہل ہوتی ہیں۔ یہ سب کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "یوکرین کے خلاف ولادی میر پوٹن کی ظالمانہ جنگ نے ہمیں دکھا دیا ہے کہ آمرانہ طاقت کہاں لے جاتی ہے۔ یوکرین کے عوام کی جمہوریت کو قبول کرنے، بدعنوان روسی امرا کو مسترد کرنے، پرامن، یورپی پڑوسیوں کے ساتھ یوکرین کی گہری یک جہتی کی خواہش سے پوٹن کو اتنا خطرہ محسوس ہوا کہ روسی رہنما نے اپنے پڑوسی پرفولاد اورموت کی بارش کر دی۔ یہ واران لوگوں پر کیا جن کے بارے اس کا دعویٰ تھا کہ یہ اس کے اپنے ہیں۔

یوکرین کے عوام کا آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے اور اپنے جمہوری نظام کے انتخاب کا دفاع کرنے کے اور روس کی آمرانہ حکومت کی طاقت کے استعمال سے انہیں ناکام بنانے کی کوششیں دنیا بھر میں جمہوریت کے حامی شہریوں کے عزم و ہمت اورحوصلے کے مقابل ہیں۔

پوری دنیا میں، شہری زیادہ جوابدہ، زیادہ انصاف پسند اور زیادہ نمائندہ حکومتوں کی تلاش میں ہیں۔ اور وہ ایسی حکومتیں چاہتے ہیں جو ٹھوس نتائج فراہم کریں، زیادہ مساوی معاشی اور سماجی ترقی کو ممکن بنائیں۔

منتظمہ پاور نے کہا، "یہ رویّہ دنیا کی لبرل قوتوں کی شدید کمزوری کا ایک اہم مظہر ہے اور ہمیں اس کے خلاف فوری عمل کرنا چاہیے۔

سمانتھا پاور نے کہا کہ دنیا کی جمہوریتیں، نجی شعبے کے اتحادی، سول سوسائٹی، کثیرالجہتی ادارے، مذہبی اور متنوع کمینیٹیز، عام شہری — ہم سب کو اس اتحاد پر قائم رہنانا چاہیے جس کا مظاہرہ ہم نے یوکرین میں انقلاب کو بڑھانے کی وسیع ترکوشش کے لیے کیا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے کیا گیا جو آزادی چاہتے ہیں۔

جیسا کہ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ ہم جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں، اس میں آزاد پریس، عدالتی نظام، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتیں، مقامی حکومتیں اور پارلیمان شامل ہیں - ہمیں اپنے شراکت داروں کی بھی یہ ثابت کرنے میں مدد کرنی چاہیے کہ "جمہوریت سے سب کچھ حاصل ہو تا ہے،"

منتظمہ پاور نے کہا، "ہم ان تمام لوگوں سے جو یہاں، امریکہ اور پوری دنیا میں ہماری اقدارکے ہمنوا ہیں ، انہیں اپنے ساتھ شامل رہنے ہر زور دیتے رہیں گے۔ پوری دنیا میں با وقارانقلاب کو پھیلانے کے لیے ہمیں اس وقت موجود جمہوری روشن پہلووں کی طرف پیشرفت کو مستحکم کرنا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ڈیجیٹل آمریت سے لڑنے میں لوگوں کی مدد کریں، اوران دولتمندوں اورآمروں کو بے نقاب کریں جو اپنے ناجائز فوائد کو تاریک کونوں میں چھپاتے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG